عمران خان کے خلاف نیب تحقیقات کیلئے پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دیدی گئی۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر پراسیکویشن کی سربراہی کریںگے۔سہیل عارف ،عثمان مسعود اور رافع مقصود پراسیکیوشن ٹیم میں شامل ہیں ۔پراسیکیوٹرجنرل نیب نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ عمران خان کے ہمراہ وکیلوں کی بڑی تعداد بھی اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئیں،چئیرمین پی ٹی آئی کیساتھ اہلیہ بشری بی بی بھی نیب میں پیش ہونے کے لیے ساتھ روانہ ہوئیں۔ عمران خان کی ذاتی سیکورٹی اور دیگر سیکیورٹی بھی ساتھ ہے۔جبکہ انکے ہمراہ وکیلوں کی بڑی تعداد بھی اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی۔ نیب دفترکے اطراف سیکیورٹی کی سخت انتظامات،ایف سی اوراسلام آباد پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے،رینجرزکو بھی نیب دفتر کے اطراف تعینات کردیا گیا۔نیب راولپنڈی سے ملحقہ راستوں کو بند نہیں کیا گیا،راستے کھلے ہیں۔ نیب نے عمران خان سے 19 کروڑ پاونڈز کی مبینہ غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کیے ہیں۔نیب نے نئے نوٹس میں عمران خان سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کررکھی ہیں۔ گزشتہ نوٹس میں نیب نے 19 کروڑ پاونڈزکی غیرقانونی منتقلی کیس میں عمران خان کا جواب مسترد کردیا تھا۔نیب ٹیم نے عمران خان کو 18 مئی کوبھی طلب کیا تھا تاہم حاضرنہیں ہوئے تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی