i پاکستان

عمران خان اصل رسیدیں دکھا دیں ، رہا ہو جائیں گے، احسن اقبالتازترین

January 06, 2025

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے اور اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی نوک جھونک چلتی رہتی ہے،اتحادیوں کیساتھ ملکر ملک کو معاشی بحران اور دہشتگردی سے نکالنا ہے،بانی پی ٹی آئی اصل رسیدیں دکھا دیں رہا ہو جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی لوگوں سے رسیدیں مانگتے تھے، جب ان سے رسیدیں مانگی گئیں تو بوگس رسیدیں نکلیں، ملک کا 50ارب کھانے کے بعد آپ کہہ رہے ہیں ڈکار بھی نہیں مارنا ۔انہوں نے کہا کہ کیا کبھی ایسا ہوسکتا ہے آپ کو سستے تحفے ملیں اور گن مین کو مہنگے تحفے ملیں، اپنی رسیدیں مانگنے کی باری کہتے ہیں ہم سے رسیدیں مت مانگیں، یہ انصاف نہیں تحریک انصاف ہے۔وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ 31دسمبر کو وزیراعظم نے اڑان پاکستان کے نام سے منصوبہ لانچ کیا ہے، ماضی میں 3 اڑانیں کریش ہوتے دیکھ چکے ہیں ، اڑان پاکستان سیاست سے بالاتر ہے، وزیراعلی سندھ نے وفاقی منصوبوں کی جانب توجہ دلائی ،سندھ میں وفاقی حکومت کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت کی امداد سے چلنے والے منصوبوں پر کام رکنے نہیں دیں گے، سیلاب متاثرین کی بحالی میں وفاق اپنا حصہ ڈال رہاہے، زراعت،صنعت،ٹیکنالوجی،تخلیقی صنعت کا فروغ ہماری ترجیح ہے، جدت کی وجہ سے عالمی سطح پر انقلاب آگیا ہے، پاکستان نے خطے کے ممالک کے ساتھ معاشی مقابلہ کرنا ہے، ہمیں اس ملک کو باوقار ملک بنانا ہے ۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مخلوط حکومت کے اندر ہلکی پھلکی نوک جھوک چلتی رہتی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملک کی دو بڑی جماعتیں ہیں، دونوں پارٹیوں کے اپنے اپنے نظریات ہیں، دو بڑی جماعتیں جدا حیثیت رکھتی ہیں وہ میچور ہیں، دونوں جماعتیں جہاں ملک کا نقصان دیکھتی ہیں وہاں ایک پیج پر آجاتی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ آپس کی باتوں کو اچھی طرح ڈیل کرتے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں، جن کے اپنے اپنے نظریات ہیں، جہاں ملک کا مفاد ہوتا ہے وہاں دونوں جماعتیں اپنے مفاد کو نہیں دیکھتیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی مل کر ملک کے مفاد کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہیں، اتحادیوں کیساتھ ملکر ملک کو معاشی بحران اور دہشتگردی سے نکالنا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ملکی مفاد سے متعلق ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا نظریہ ایک ہے، 2022 کے سیلاب کے بعد تباہی سے نکلنے میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے، سب کے ساتھ ملکر ہمیں اس ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ہے،وزیرخزانہ این ایف سی کا اجلاس بلا رہے ہیں، یقینا مسائل ہیں اور وہ مسائل ہم ہی حل کریں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا پاکستان کو اس وقت غیر اعلانی جنگ کا سامنا ہے، سائبر اسپیس ایک نیا محاذ ہے، ہر ملک اپنے سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کر رہا ہے، آئی ٹی بزنس کا تحفظ بھی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت نے رجسٹرڈ وی پی این کے ذریعے بلا تعطل انٹرنیٹ فراہم کیا، 34 فیصد سافٹ وئیر ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا ہے۔

سائبر سپیس سے آپ کسی بھی ملک کی انشورنس کمپنی اور گورننس کے نظام کو ہیک کرسکتے ہیں، پاکستان نے سائبر سپیس میں دیر سے قدم اٹھایا ہے، سائبر بزنس کی حفاظت بھی ہماری ہی ذمہ داری ہے، ہماری سافٹ ویئر انڈسٹری ترقی کررہی ہے، پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ آسٹریلیا ترقی یافتہ ملک ہے، وہ 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی لگا رہا ہے، امریکا جیسے ملک کو بھی سائبر اٹیک کا سامنا ہے، ہمیں ملک میں لوگوں کو اپنی کامیابیاں بھی بتانی چاہئیں، سٹاک مارکیٹ 30 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ سے اوپر چلی گئی ہے، مہنگائی 38 فیصد سے گر کر4 فیصد پر آگئی ہے۔ احسن نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے مفاہمت کی سیاست ناگزیر ہے، معیشت کا دارومدار 30 ارب ڈالر ایکسپورٹ کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے، 100ارب تک ایکسپورٹ لے جانے میں 8 یا 15 سال لگیں گے، کسی نے باہر سے آکر نہیں ہمیں خود پاکستان کو ترقی پر لے جانا ہے، اڑان پاکستان کے تحت ہدف کو حاصل کرنے کیلئے صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ ان کا کہنا تھا ملک کو ٹیکنالوجی کی معیشت پر ڈالنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، پاکستان کے مستقل کا دارو مدار ایکسپورٹ پر ہے، 30 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کو 100 ارب تک لیکر جانے میں 8 یا 15 سال لگیں گے، اڑان پاکستان کے تحت ہدف کو حاصل کرنے کیلئے صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں گے، 2022 کے سیلاب کے بعد تباہی سے نکلنے میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے، اڑان پاکستان حکومت کا نہیں پاکستانی قوم کا منصوبہ ہے۔

دریں اثناء وفاقی وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے ایلسنز گروپ کا دورہ کیا اور پاکستان کے پہلے مقامی تیار کردہ وینٹیلیٹر کا معائنہ کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ یہ اڑان پاکستان کی پہلی فتح ایلسنز گروپ کے نام کرتا ہوں، بعض لوگوں نے ہماری پہچان چور ڈاکو کی ڈال دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بیانیہ دنیا میں ایک الگ طرح سے پیش کیا گیا ہے، ہر کامیاب ملک کے چار بنیادی عوامل ہوتے ہیں: امن، پالیسیوں کا تسلسل، سیاسی استحکام، اور مسلسل اصلاحات۔ان کا کہنا تھا کہ اگلے 22 سال میں ہم مزید آگے بڑھیں گے اور گزشتہ 50 سال کا خلا پر کریں گے، ہم چوتھے صنعتی انقلاب میں داخل ہوچکے ہیں، یہ تکنیکی دور ہے جو بین الاقوامی منڈیوں کو فتح کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ہماری معیشت کی کمزوری یہ ہے کہ ہم کرنٹ اکانٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے کافی برآمدات نہیں کر رہے، ہمیں 100 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کو عبور کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھانا ہوگا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ زرعی اور صنعتی شعبوں میں بے پناہ صلاحیت اور مواقع موجود ہیں، ہمارے پاس ایندھن اور بجلی کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن سستی لیبر کے ذریعے ہم کم لاگت پروڈیوسر بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈ ان پاکستان کو ایک اعلی معیار کی برانڈ کے طور پر فروغ دینا ہوگا، مقامی مصنوعات کو اعلی معیار کے ساتھ جوڑنا ہوگا، یہ ہمارے اڑان پاکستان کی عملی تشریح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ پیچیدہ وینٹیلیٹر بن سکتا ہے تو آپ تصور کریں کہ ہمارے ملک میں کتنا پوٹینشل ہے، یہ ایک بنیادی ضرورت ہے جو اہم مریضوں کو امید فراہم کرتی ہے، پاکستان بھی آج آئی ایم ایف کے وینٹیلیٹر پر کھڑا ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس سے نکلنے کے لیے میں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کھڑا ہوں تاکہ پاکستان کو بین الاقوامی منڈیوں میں ایکسپورٹ لیڈ گروتھ مل سکے، اسی کے ذریعے بے روزگاری کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی