نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال نے کہا کہ 9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، 9مئی کے واقعات کو کبھی نہیں بھولیں گے ، 1935میں ریڈیو اسٹیشن کے نظام کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن ظالموں نے اسے نذر آتش کردیا ، ناقابل تلافی ظلم کو قوم کبھی نہیں بھولے گی ، منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا 9مئی کے واقعہ سیاہ دن خیبرپختونخوا کو دیکھنے کو ملا ، خیبرپختونخوا میں 10جگہوں پر 8ہزار 640مظاہرین مختلف اطراف سے نکلے ، 10مئی کو 9جگہوں سے 3400مظاہرین نکلے اور پشاور میں دھاوا بولا ، 11مئی کو 6جگہوں سے 2ہزار 910مظاہرین نکلے ، پشاور میں کل گرفتاریاں 860ہوئیں ۔ ریڈیو اسٹیشن میں موقع پر 21افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر کی تحقیقات کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی ، ریڈیوپاکستان کے گیٹ کو چرانے والے شخص کو گرفار کیا گیا ، ریڈیو زون میں 6جگہوں سے حملہ آور ہوئے ریڈیو زون میں 250پولیس اہلکار موقع پر موجود تھے ۔ پولیس اہلکاروں نے بہادی کیساتھ مظاہرین کی پہلی کوشش ناکام بنایا ، ری انفورسنمنٹ اور اینٹی رائٹس فورس کو بلایا گیا فوری رسپانس دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان کا ہدف گورنر ہاؤأس ، صوبائی اسمبلی ، کورکمانڈر ہاؤس ، سرینا ہوٹل ، آئی جی ہوٹل پر حملہ کرنا ان کا ہدف تھا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی