نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ 25لوگوں کے بلاک کی خبر دینے والے سے درخواست ہے کہ 25افراد کے نام بنائیں ، ہمارے پاس 11خواتین ہیں، ہم بھی ماؤں اور بہنوں والے ہیں، حکومت پنجاب اور پولیس حکام نے خواتین سے متعلق چار تحقیقات کیں ، ایک خاتون سے ہم سے ملوا نہیں سکتے ،بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا خاتون وہاں سے نکلیں اور ٹویٹ کیا ، اس کی تفصیل نہیں بتا سکتے ، ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ، ماؤں ،بہنوں سے متعلق بیان پر کچھ حیا کرنی چاہیے ، ہمارے علم میں لایا جائے کہ کون لوگ مرے ہیں، تشدد والی بات پرآئی جی پنجاب نے تفصیلی بریف کیا ، آئی جی پنجاب کے ساتھ آئی جی جیل اور ایس ایس پی تھیں ، ایل سی سے متعلق محکمہ نے وفاقی حکومت سے ادویات کی کمی کے حوالے سے بات کی تھی ، کرائسز تو آئے گا ، میں نہیں کہتا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہونا چاہیے ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے تاثر ضرور آئے گا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی