مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں، قیمتوں کا تعین اوگرا کر تا ہے ، جو ساٹھ دن میں تیل کی قیمت کی اوسط رقم کا میزانیہ بنا کر حکومت کو بھیجتاہے ، حکومت اسے نافذ کرنے کی پابند ہے ، یہ سیاسی معاملہ نہیں بلکہ ٹیکنیکل معاملہ ہے ،سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال اخلاقی طورپر اپنے اثاثوں کو عوام کے سامنے لائیں تاکہ عوام کو معلوم ہوسکیں کہ دوسروں کا احتساب کرنے والے کے اپنے کتنے اثاثے ہیں۔ بدھ کے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے وہئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت میں آکر اپنے کوئی کرپشن کے کیسز معاف نہیں کرائے ، ہمارے کیسز کو کیمروں کے سامنے سنا جائے ،انہوں نے کہا کہ ہمارے اربوں روپے کے کیسز کی سماعت عدالتوں میں زیر سماعت ہے لیکن ہم کہتے ہیں کہ صادق وامین کے دعویدار عمران خان سوا کروڑ روپے جو انہیں بیرون ممالک سے ممنوعہ فنڈنگ ہوئی اس میں بھارتی اور اسرائیلی پیسہ بھی شامل ہے ، اس کا جواب عدالت میں دیں ۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا میں چیئرمین احتساب کمیشن جسٹس جاوید اقبال سے کہتا ہوں کہ آئینی نہ صحیح لیکن اخلاقی طور پر اپنے اثاثے عوام کے سامنے رکھے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ان کے مالی اثاثوں کی قیمت کتنی ہے ۔ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے ،تین کی قیمتوں کی تعین حکومت نہیں بلکہ اوگراکرتی ہے ۔ جوخود مختیار ادارہ ہے ، اوگرا اپنی سمری بناکر حکومت کو بھجواتی ہیں ۔ جس پر حکومت عملدرآمد کرنے پر پابند ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں حالیہ اضافہ مئی میں تیل کی قیمتوں کے ساتھ منسلک ہیں۔ اس وقت تیل مہنگا تھا جس سے بجلی بنائی گئی اور اس کا اضافہ صارفین کو منتقل کیا گیا ہے ۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی