لاہور ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں اور کم عمر افراد میں تمباکو نوشی،ای سگریٹ،منشیات کی روک تھام کے لئے دائر درخواست پر سیکرٹری تعلیم سمیت دیگر سے جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ میں جسٹس عاصم حفیظ نے شیزہ قریشی کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے، تعلیمی داروں میں سگریٹ کی جگہ اب ای (الیکٹرک)سگریٹ استعمال کیا جا رہا ہے،ای سیگریٹ، ویپس، ذائقہ دار نکوٹین،ایچ ٹی پی ایس اور تمباکو نوشی کے لیے جدید آلات کا استعمال کیا جاتا ہے، تعلیمی اداروں، کمر عمر افراد کے خلاف تمباکو نوشی آرڈیننس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔ استدعا ہے کہ عدالت کم عمر فراد کو ای سیگریٹ، ویپس سمیت دیگر نشہ آور آلات کی فروخت پر پابندی لگانے کا حکم دے، عدالت تعلیمی اداروں میں منشیات،تمباکو نوشی روکنے کے لیے سخت اقدامات کا حکم دے، عدالت سگریٹ نوشی سے متعلق موجودہ قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت کرے ۔عدالت نے سیکرٹری تعلیم سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی