سرگودھا میں پولیس انسپکٹر کی جانب سے بچی سے مبینہ زیادتی کے واقعے کو تین ہفتے گزر جانے کے باوجود کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر پنجاب نے پولیس سے مقدمہ کی تفتیش کا ریکارڈ طلب کر لیا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 22 روز گزر جانے کے باوجود ڈی این اے کی رپورٹ سامنے نہیں آسکی جبکہ پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے میں بعض اوقات دو دو ماہ لگ جاتے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق ملزمان ڈسٹرکٹ جیل میں ہیں، مقدمے کا چالان ابھی مرتب نہیں ہو سکا، اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا اور مقدمہ عدالت میں ہے۔یاد رہے کہ سرگودھا میں پولیس اے ایس آئی اور نجی گارڈ کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی