وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو آئین کی حفاظت کرتے ہوئے متحد نظر آنا چاہیے، سپریم کورٹ پاکستان میں انصاف کا سب سے بڑا ادارہ ہے، ججز ادارے کی عزت کی حفاظت کریں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ایک جج کے دستبردار ہونے سے نیا بنچ بنے گا، یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ سب ٹھیک نہیں، یہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ تمام ادارے انتشار کا شکار ہیں، عدالت عظمی تاریخی موڑ پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جو آئین نے فرض عائد کیا اس کی ادائیگی کی اشد ضرورت ہے، مریم نواز یاد دہانی کروا رہی ہیں کہ پلڑے برابر رکھے جائیں، کیا ثاقب نثار نے پلڑے برابر رکھے تھے؟۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر سیاست دانوں پر اتحاد کا فرض عائد ہوتا ہے تو یہ تمام اداروں پر بھی لازم ہے، جس میں یہ معزز ادارہ بھی شامل ہے، سیاست سیاستدانوں تک رہنے دیں، سیاست ایسے اداروں میں داخل نہ کریں جن کے ہاتھ میں ترازو ہے، کل بھی کہا تھا جامع مذاکرات کا فائدہ ہے، حل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف مذاکرات، مذاکرات کی گیم نہیں ہونی چاہیے، اس رات ڈپٹی سپیکر اور صدر مملکت نے جو کیا وہ آئین توڑنے کے مترادف تھا، عمران نیازی صاحب، ڈپٹی سپیکر اور صدر مملکت پر آئین توڑنے کا مقدمہ ہونا چاہیے۔ لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگرد اس وقت ملک پر حملہ آور ہیں، 2008 میں بھی 45 دن شامل ہوئے تھے، آج بھی ملک میں خون ریزی ہو رہی ہے، بی بی کی شہادت پر بھی مدت بڑھائی گئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی