وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہسپریم کورٹ کا اختیار آئین کی تشریح ہے' آئین کی ترمیم نہیں' سپریم کورٹ کی آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح نیا آئین لکھنے کے مترادف ہے'سپریم کورٹ نے جو تشریح کی وہ آئین سے متصادم ہے 'سپریم کورٹ کی آئین سے متصادم تشریح کو کالعدم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے'جلد پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جانا چاہیے۔ ایک بیان میں ملک احمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا اختیار آئین کی تشریح ہے، آئین کی ترمیم نہیں، سپریم کورٹ کی آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح نیا آئین لکھنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے آئین کی شق 63 اے کی جو تشریح کی ہے وہ آئین سے متصادم ہے، تمام آئینی ماہرین کی یہی رائے ہے لہٰذا سپریم کورٹ کی آئین سے متصادم تشریح کو کالعدم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، اس ضمن میں جلد پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جانا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی