سندھ ہائیکورٹ نے سیلاب کی تباہ کاریوں اور حکومتی اقدامات سے متعلق مختلف اداروں کو جاری فنڈز کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل سے رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے کہا کہ بھاری فنڈزکا اجرا کیا گیا لیکن ریلیف کا کام شروع تک نہیں ہوا، متعلقہ حکام نے زبانی جمع خرچ کے علاوہ عملی طور پر کچھ نہیں کیا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی رپورٹ میں سب ٹھیک ہے بتایا گیا لیکن سول ججز کی رپورٹس ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی رپورٹ کے برعکس ہے، این ڈی ایم اے کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کرائی گئی،عدالت نے این ڈی ایم اے کے انچارج کو بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا اور مختلف اداروں کو جاری فنڈز کے فارنزک آڈٹ کا حکم دے کر آڈیٹر جنرل سے 27 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی