پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ میرے بس میں ہوتا تو کسی کو گرفتار نہ کرتا، یہ خود ہی تھک ہار کر واپس چلے جاتے، ذاتی طور پر سیاسی کارکنان کے جیل جانے کو اچھا نہیں سمجھتا، اخلاقی طور پر لیڈر کو پہلے جیل جانا چاہیے،عمران خان اپنی ضمانتیں کروا رہے ہیں اور ساتھیوں کو جیل بھجوا رہے ہیں، جیل بھرو تحریک کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہے میں نہیں جانتا، نگران حکومت بہتر جانتی ہے، کسی کو غلط پکڑنے کی حمایت نہیں کریں گے، نواز شریف اور ان کے خاندان نے جیل کاٹی، شاہد خاقان عباسی متعدد پیشیاں بھگت چکے ہیں، جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا عمران خان کے ساتھ تو اس کا دسواں حصہ بھی نہیں ہوا۔ بدھ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بہروپیے کیلئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کیلئے بلیک لا ڈکشنری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محض ایک تاخیر پر شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے مگر ضمانت دینے کیلئے لاڈلے کا کئی دن، گھنٹوں انتظار کیا گیا۔
سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان خود ضمانتیں کرا رہے ہیں اور ساتھیوں کو کہتے ہیں جیل جاو، عمران خان پر کسی کو اعتبار نہیں، عمران خان جن کو گالیاں دیتے ہیں ضرورت پڑنے پر انہیں سر پر بٹھا لیتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو پرویز الہی مبارک ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی ریاست کیخلاف کھیل کھیلے گا تو کیا قانونی کارروائی نہیں ہوگی؟ ملک میں سیاسی انتقام ختم ہونا چاہیے، پارٹی کی تمام لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا ہمیں کبھی روتے ہوئے دیکھا؟ یہ ٹی وی پر آ کے روتے ہیں کہ ہمارے بچے ہیں، ہمارے بھی بچے تھے۔ قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بہروپیے کیلئے صادق اور امین کے جھوٹے سرٹیفکیٹ اور نواز شریف کیلئے بلیک لا ڈکشنری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض ایک تاخیر پر شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے مگر ضمانت دینے کیلئے لاڈلے کا کئی دن، گھنٹوں انتظار کیا گیا، انتظامی معاملات میں کھلی عدالتی مداخلت اور انصاف کے دوہرے معیار ریاست کو چلنے نہیں دیتے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی