رہنما پیپلز پارٹی اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ واضح طور پر صدر کے پاس انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں تھا، صدر ایک آئینی عہدے پر بیٹھے ہیں، ان کا عہدہ جانبداری کی اجازت نہیں دیتا۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا کہ صدر نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان واپس لے کر ثابت کردیا کہ انہوں نے غیر آئینی حکم جاری کیا تھا، صدر کے وکیل خود تسلیم کر رہے ہیں کہ عارف علوی نے اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز کیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف فیصلہ واپس لینا کافی نہیں، صدر کو اپنے غیر آئینی عمل پر معافی مانگنی چاہیے، اس سے پہلے بھی وہ عمران خان کے غیر آئینی مشورے پر قومی اسمبلی تحلیل کر چکے ہیں، عارف علوی صدر کے طور پر برتا کریں، تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل یا ٹائیگر فورس کے رکن کے طور پر نہیں۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ صرف عمران خان کی سیاست کو فائدہ پہنچانے کیلئے اس طرح کے فیصلے اور اقدامات عارف علوی کو ایک متنازعہ صدر بناتے ہیں، ان کو آئینی عہدے پر بیٹھ کر آئین کی پاسداری کرنی چاہیے، عمران خان کی نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی