بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ساحل کی سال 2022 کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی جاری کردہ رپورٹ 'ظالم اعداد''کے مطابق4253بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا،سال2022 کے دوران2325بچیاں جبکہ1928بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے، ان واقعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس سال2022 روزانہ 12بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ساحل کے پروونشیل کوآرڈنیٹر عنصر سجاد بھٹی نے کیا۔ رپورٹ کے مطابق کم عمری کی شادی کی46واقعات جبکہ3واقعات میں بچیوں کو ونی کیا گیا ہے۔55بچوں اور بچیوں کو مدرسہ جات میں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اس طرح ہسپتال،ہوٹل، کار، کلینک، کالج، فیکٹری، جیل، پولیس سٹیشن، شادی ہال، قبرستان اور دیگر کئی جگہوں پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سال 2022 کے دوران بچوں پر جنسی تشدد کے واقعات کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ پنجاب میں کل3035بچے، صوبہ سندھ میں622بچے، صوبہ بلوچستان میں 30بچے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 360 بچے خیبر پختون خواہ میں187 بچے جبکہ آزاد کشمیر میں15،گلگت بلتستان میں 4 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔سال2022 کے دوران رونما ہونے والے واقعات میں سے 3399واقعات پولیس سٹیشن میں رپورٹ ہوئے۔23واقعات رپورٹ نہ ہوئے۔21واقعات پولیس نے رپورٹ نہ کیے۔جبکہ431واقعات مختلف اخبارات میں مکمل معلومات کے ساتھ رپورٹ نہ ہوئے۔رپورٹ کے مطابق سال2022 کے دوران لاہور میں 173بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں۔ بچوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام اور مفت کالونی معاونت کیلئے پنجاب کے ہر ضلع میں چائلڈ سیفٹی سیل بنایا جائے۔بچوں کو جنسی تشدد سے بچائو کیلئے آگاہی مہم موثر حکمت عملی کے تحت چلائی جائے۔بچوں سے متعلق نئے قوانین بنائے جائیں اور نافذ شدہ قوانین کے اندر مزید بہتری لائی جائے اور نافذ شدہ قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ جنسی تشدد سے متاثرہ بچوں کی بحالی کیلئے موثر سپورٹ سسٹم قائم کیے جائیں۔ بچوں کی حفاظت پر مبنی پیغامات کو بچوںکے نصاب کا باقاعدہ حصہ بنایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی