وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ قانون کے مطابق پورے ملک میں ایک ہی دن الیکشن کا انعقادضروری ہے جبکہ پنجاب میں پہلے الیکشن منعقد کروانا درست نہیں کیونکہ اگرپنجاب میں کسی ایک پارٹی کی حکومت ہوگی تو باقی پارٹیوں کے ساتھ انصاف نہیں ہوگانیز ان کی حکومت میں فتنے نے ایک مہینہ بھی سکون سے نہیں گزارا، کبھی وہ لانگ مارچ کی دھمکی دیتاہے اورکبھی کچھ اور دھمکی،اب کہتا ہے کہ پورے ملک میں سے پہلے پنجاب میں الیکشن کروا دیں اور باقی بعد میں کروائے جائیں جو کسی صورت قابل قبول اقدام نہیں کیونکہ جب الیکشن فری اینڈ فیئر نہیں ہوتے تو ملک تباہ ہوجاتا ہے اسلئے الیکشن کا فری اینڈ فیئر ہونا اور اس کے نتیجوں پر اعتمادو یقین ہونا بہت ضروری ہے وگرنہ ملک میں مزید انارکی پھیلے گی جس کا یہ ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔فیصل آباد جس کا اہتمام وہاں کی سادات فیملی کی جانب سے کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ انہیں مذکورہ پروقار تقریب میں مدعو کیا گیا جس پر وہ منتظمین کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو فرائض ان کے اوپر ہیں وہ ان کو جانتے ہیں اور اس ذمہ داری کو پوراکرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ فیصل آباد میںآئی این پی سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حلقے کے لوگوں نے انہیں کامیاب اور ان پر اعتماد کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ چار سال انہوں نے اپوزیشن میں گزارے اوراپوزیشن میں ان کے خلاف بہت مقدمے ہوئے لیکن انہوں نے اس کی کوئی انتقامی کاروائی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ اپنی ساس کی بات سننے کی بجائے قوم کی بات سنی جائے اور اس ملک میں ایک ہی دن الیکشن کروائے جائیں جو فری اینڈ فیئرہوں۔انہوں نے کہا کہ 16اکتوبر کوان کی اسمبلیاں ختم ہوں گی اس کے بعد کیئر ٹیکر حکومت کی نگرانی میں الیکشن ہوں گے جو فری اورفیئر ہونگے۔ راناثنااللہ خان نے کہا کہ ہمیں آپکی خدمت کرنے کا موقع ایک مرتبہ پھر ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب اسٹیبلشمنٹ ساتھ تھی تو اس نے عمران کا ساتھ دیا اور اس کو اس ملک میں مسلط کردیالیکن اس نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ میاں نواز شریف تین دفعہ وزیر اعظم بنا تو انہوں نے موٹرویز،میٹرو بس اور سٹرکوں کے جال بچھائے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سڑک جو ہے وہ ترقی لے کر آتی ہے،اس سے فاصلے کم ہوتے ہیں اور ان کے جال مسلم لیگ ن نے بچھائے لیکن عمران بتائے اس نے تین سال میں کیا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نے اپنی حکومت میں ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا،جب عمران خان وزیر اعظم تھے انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ کیااورآج اسی معاہدے کی وجہ سے ملک زوال کا شکار ہورہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پٹرول مہنگا،بجلی و گیس مہنگی یہ سب آئی ایم ایف کے معاہدہ کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاہدہ کے حوالے سے آئی ایم ایف سے بہت بات کی لیکن آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ ہم نے کسی وزیر اعظم سے نہیں پاکستان سے کیا ہے۔
راناثنااللہ خان نے کہا کہ ہر دفعہ مسلم لیگ(ن) اور میاں نواز شریف نے اس ملک کو زوال سے نکالا ہے اور انشااللہ اب بھی الیکشن سے قبل میاں نواز شریف واپس آئیں اور اپنی قوم کی رہنمائی کریں گے۔راناثنااللہ خان نے کہا کہ دو مہینہ کے لیے مسلم لیگ(ن) کو پنجاب کی حکومت ملی تھی اس دوران آپکے علاقہ میں بائی پاس کے بہت برے حالات تھے مگر بعد میں چار سال کسی کو خیال نہیں آیا کہ یہ بائی پاس بننا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آپکے گاؤں کا سیوریج اور ڈسپنسری کا مسئلہ ہے اس کو بھی حل کروائیں گے اورایک سال میں آپکے حلقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا جا ئے گااور پھر آپکو سوچنا پڑے گا کہ کونسا کام باقی رہ گیاہے۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام لوگوں کا شرکت کرنے پر شکریہ ادااور ان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ بھرپور طریقے سے اپنی انتخابی مہم شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ وہ یقین دلواتے ہیں کہ ان کا جو فیصلہ ہوگا اس پر آپکو خوشی ہوگی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمرانی فتنہ مسلسل حکومت اور اس کے اداروں کیلئے مسائل کھڑے کرنے، افراتفری پھیلانے اور کشیدگی و نفرت پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے اور ان کی پوری کوشش ہے کہ کسی طرح صرف اورصرف پنجاب میں الیکشن ہوجائیں تاکہ اس کے نتائج کی روشنی میں وہ باقی انتخابات پر اثر انداز ہوسکیں حالانکہ ان کا اور باقی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کا مؤقف با لکل واضح ہے کہ ملک بھر میں قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات آئین و قانون کی روشنی میں ایک ہی دن اور کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ہوں کیونکہ اگر صرف پنجاب میں پہلے الیکشن ہوجاتے ہیں اور یہاں کوئی ایک جماعت واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو اس کے اثرات دیگر انتخابات پر ہوں گے
جس سے جہاں صوبوں کو شکایات پیدا ہوں گی وہیں مرکز میں بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس کا دوسرا بڑا نقصان یہ ہوگا کہ کوئی بھی ان یکطرفہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرے گا۔ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ تمام صوبوں کے ممکنہ احتجاج اور پہلے ہی پنجاب کے بارے میں پائے جانیوالے ان کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ملک بھر میں ایک ہی روز تمام اسمبلیوں کے انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام اسمبلیوں کی مدت اگست میں ختم ہورہی ہے اور اس طرح اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں تاہم اگر کسی کو بہت زیادہ جلدی ہے اور وہ کسی وجہ سے قبل از وقت الیکشن کرانا ضروری سمجھتے ہیں تو اس کیلئے سیاسی جماعتوں کو کچھ وقت دیا جانا ضروری ہے تاکہ وہ کسی متفقہ و مشترکہ فیصلہ اور نتیجہ تک پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ قوم کو اس عمرانی فتنے کا ادراک کرنا چاہیے وگرنہ یہ قوم کو کسی حادثہ سے دو چار کر کے 23 کروڑ لوگوں کیلئے مزید مسائل پیدا کرے گا اور اس کا حل یہی ہے کہ آئندہ الیکشن خواہ وہ جب بھی ہوں اس فتنہ کو عوام ووٹ کی طاقت سے مائنس کرکے نفرت و کشیدگی کی سیاست کے تابوت میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے آخری کیل ٹھونک دیں۔ رانا ثنااللہ نے واضح کیا کہ ملک میں الیکشن اسی سال ہوں گے اور مذکورہ فری اینڈ فیئر الیکشنز کے نتیجہ میں عوام کے ووٹ کی طاقت سے مسلم لیگ (ن) نہ صرف دوبارہ شاندار کامیابی حاصل بلکہ ملکی تعمیر و ترقی کا سفر دوبارہ وہیں سے شروع کرے گی جہاں نواز شریف چھوڑ کر گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے پہلے بھی ملک کو بحرانوں سے نکالا اور آئندہ بھی بحرانوں سے نکال کر خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی