سرگودھا ریجن کے علاقہ دریاخان میں پی ٹی آئی کارکنان کی پکڑ دھکڑ کے دوران مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے لیگی نوجوان کو بھی نظر بند کیا گیا اور گھیرا جلا کے مقدمہ میں نامزد کئے جانے پر لواحقین نے واویلا کرتے ہوئے اعلی حکام سے انصاف مانگ لیا۔ ذرائع کے مطابق سرگودھا ریجن کے علاقہ دریاخان میں ہنگاموں کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ میں پولیس نے محلہ فاروق آباد سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے نوجوان فیاض کو گھر سے باہر نکلنے پر پولیس نے دھر لیا اور نظر بند کئے رکھا اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف جلا وگھیرا وکے درج مقدمہ میں لیگی کارکن کو بھی تھانہ سٹی پولیس نے نامزد کر دیا۔ اس واقعہ کے متاثرہ نوجوان فیاض کے ورثا کا کہنا ہے کہ پولیس کو مسلم لیگ ن سے تعلق کے تمام تر ثبوت فراہم کئے اور بے گناہی کے لئے لوگوں نے گواہی دی لیکن پولیس نے ایک نہ سنی اور نظر بند کیا گیا اور مقدمہ میں نامزد کرنا ظلم وزیادتی کے مترادف ہے،لواحقین نے مسلم لیگ ن کی ضلعی قیادت کے خاموش تماشائی ہونے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے اعلی حکام سے انصاف مانگ لیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی