پاکستان ریلوے کے پاس ملازمین کو تنخواہ اور پنشن دینے کے پیسے نہیں دوسری طرف ریلوے افسران کی عیاشیاں عروج پر پہنچ گئیں، ریلوے افسران نے ترقیاتی بجٹ سے غیرملکی دوروں کے انبار لگادیئے،ریلوے افسران نے عملا کفایت شعاری مہم ہوا میں اڑادی ،ایک سال میں افسران نے سینکڑوں غیرملکی دورے کئے ،88افسران نے پی ایس ڈی پی فنڈ سے چین کے دورے کئے ،سابق سیکرٹری ریلوے ظفرزمان رانجھا نے کہاتھاکہ چین کے دورے افسران چینی کمپنی کے خرچے پر کررہے ہیں جبکہ دستاویزات کے مطابق تمام افسران کے دورے رہائش و دیگر اخراجات پی ایس ڈی پی سے اداکئے گئے ہیں۔اس خبررساں ادارے کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کے افسران نے بڑی تعداد میں غیرملکی دورے کئے افسران نے سب سے زیادہ چین کے دورے کئے چین کے دورے کرنے والے افسران کی تعداد 88ہے جن میں ایک افسر نے کم سے کم دس دن کا چین کادورہ کیا جبکہ کچھ افسران نے دومرتبہ چین کادورہ کیا اور دس سے 22دن وہاں گزارے سرکاری دستاویزات کے مطابق ان تمام افسران کے ائیرٹکٹ، قرنطینہ اوررہائش سمیت دیگر اخراجات پی ایس ڈی پی سے اداکئے گئے
افسران نے تمام دورے سال 2022میں کئے ہیں ۔ریلوے کے کمرشل اینڈٹرنسپورٹ گروپ کے گریڈ 20کے دو افسران نے چین کا دس دس دن کادورہ کیا،اگریڈ19کے5افسران نے چین کادس دن کادورہ کیاگریڈ 18کے 1 افسران نے چین کا دورہ کیا۔ ریلوے کے مکینکل انجینئرنگ کے گریڈ 21کے دو افسران نے دومرتبہ چین کا دس دس دن کادورہ کیا،گریڈ 20کے 11افسران نے چین کے 15دورے کئے ۔گریڈ 19کے 15افسران نے چین کے دورے کئے اور گریڈ 18کے28افسران نے چین کے دورے کئے ۔چین جانے والے تمام افسران کے اخراجات ریلوے کی پی ایس ڈی پی سے اداکئے گئے ۔جب ان افسران کو چین بھیجا جارہاتھا تو اس وقت وفاقی سیکرٹری ریلوے نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاتھاکہ ان تمام افسران کے اخراجات چینی کمپنی ادا کررہی ہے جس سے پاکستان ریلوے کوچز خرید رہی ہے مگر اب دستاویزات میں یہ انکشاف ہواہے کہ ان تمام افسران کے تمام اخراجات چینی کمپنی نے نہیں بلکہ تمام اخراجات کی ادائیگی پی ایس ڈی پی فنڈسے کی گئی ہے ۔ اس حوالے سے ریلوے ترجمان سے باربار رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کسی قسم کاموقف نہیں دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی