وفاقی حکومت نے مین لائن ون ( ایم ایل 1) ریلوے اور کراچی سرکلر ریلوے ( کے سی آر ) منصوبوں پر عمل درآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا فیصلہ کر لیا ج ، یہ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے مطابق ہے۔ پلاننگ کمیشن ذرائع نے گوادر پرو کو بتایا کہ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے یہ ہدایات چین اور پاکستان کی قیادت کے درمیان حال ہی میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد میں مدد کے لیے یہاں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس کے دوران دیں۔ عہدیداروں کو 11ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) میں لئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے اور اس سلسلے میں تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔گوادر پرو کے مطابق انہو ں نے کہا چین میں پاکستانی سفارت خانے کو بھی ہدایت کی کہ وہ 11ویں جے سی سی اور وزیر اعظم کے دورہ چین میں کیے گئے فیصلوں کی پیروی کے لیے چینی فریق کے ساتھ میٹنگ کرے۔ انہوں نے سفارتخانے سے سی پیک منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے این ڈی آر سی کے وائس چیئرمین کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کا اہتمام کرنے کو بھی کہا۔ اجلاس میں 27 اکتوبر کو ہونے والے 11 ویں جے سی سی میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اجلاس میں چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، چیف اکنامسٹ، پلاننگ کمیشن اور مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔گوادر پرو کے مطابق اجلاس کے دوران توانائی، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، گوادر، سماجی و اقتصادی ترقی، سیکورٹی، سی پیک کی طویل المدتی منصوبہ بندی، صنعتی تعاون، بین الاقوامی تعاون، سائنس و ٹیکنالوجی اور زر عی تعاون سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپس کے کنوینرز نے وزیر کو جے سی سی ہونے کے بعد سے ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر نے کہا کہ سی پیک ایک اہم قومی منصوبہ ہے، جس نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں بدل دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعتی تعاون کی ترقی کا تصور کیا گیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) پر کام تیز کریں تاکہ کم پیداواری لاگت کے ساتھ چینی صنعت کی پاکستان منتقلی سے حصہ حاصل کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے حکام کو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جلد تکمیل کے لیے چینی حکام سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔گوادر پرو کے مطابق وزیر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو چین میں اپنے ہم منصبوں کو شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو جون 2023 سے پہلے فعال ہونا چاہئے تاکہ لانچ کو بروقت یقینی بنایا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی