وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لے کر چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا اور کہا کہ قومی خزانے کے سیکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہیں، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کے جلد اور فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا، ٹیکس ٹریبونلز میں اس وقت حکومت کے سیکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں، وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسز کو جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی۔ حال ہی میں اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیا، وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر واقعے کی انکوائری کی ہدایت کی تھی۔ اب وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا میں ملوث چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قومی خزانے کے سیکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہیں، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا۔ شہبازشریف نے مزید کہا کہ اپنی عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کیلئے دن رات محنت کرنا ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی