i پاکستان

وزیراعظم آفس ایوان صدر کی ہدایات پر توجہ نہیں دے رہا، سلیم مانڈوی والاتازترین

January 27, 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے دعوی کیا ہے کہ ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر وزیراعظم آفس کی جانب سے توجہ نہیں دی جا رہی۔ ایک انٹرویو میں رہنما پیپلز پارٹی نے سوال کیا کہ اگر صدر پاکستان کی طرف سے کوئی ہدایت بھیجی جاتی ہے اور اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو نچلی سطح پر کیا ہوگا؟۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اس صورتحال سے خوش نہیں ہیں۔سلیم مانڈوی والا نے متنبہ کیا کہ اگر آپ نے جن چیزوں پر اتفاق کیا تھا ان پر عمل درآمد نہ کیا تو اتحاد ایک دن ٹوٹ جائے گا، سی ای سی اجلاس کے دوران محسوس کر سکتا ہوں کہ اگر صورتحال تبدیل نہیں ہوئی تو اتحاد برقرار نہیں رہے گا۔پیپلز پارٹی سینیٹر نے کہا کہ سی ای سی اجلاس میں لوگ مسلم لیگ ن سے بہت ناخوش تھے، یہاں تک کہ پنجاب کے نمائندے بھی پنجاب حکومت سے بہت ناخوش تھے، تمام صوبوں کے رہنماں کی عمومی سفارش یہ تھی کہ ہمیں اب ان کا اتحادی نہیں رہنا چاہیے۔سلیم مانڈوی والا نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں پیپلز پارٹی کی قیادت اب مسلم لیگ ن بتا دے گی کہ یا تو اسے کوئی حل تلاش کرنا چاہیے، یا ہم الگ ہو جائیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کے ساتھ اختلافات پر مذاکرات جاری رکھے گی؟ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات روکنے پر یقین نہیں رکھتے۔پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے بارے میں پوچھے جانے پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے دونوں اتحادیوں کے درمیان مسائل کے حل کے لیے نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی کوششوں کا اعتراف کیا۔انہوں نے کہا کہ سینیٹر اسحق ڈار ہی وہ واحد شخص ہیں جنہوں نے جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی، حکومت میں کسی اور کو صورتحال کی سنگینی کا احساس نہیں ہوا۔دوسری جانب وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم، صدر کے دفتر سے آنے والی ہدایات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ مانڈوی والا کے دعوں کے پس منظر سے واقف نہیں ہیں۔صدر مملکت کے پریس سیکریٹری اختر منیر نے بھی کہا کہ انہیں نہیں معلوم سلیم مانڈوی والا کس مسئلے کا حوالہ دے رہے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی