نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، وزارت داخلہ و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست شہدا فورم بلوچستان کے پیٹرن ان چیف نوابزدہ جمال رئیسانی نے ایڈووکیٹ حافظ احسان کھوکھر کے ذریعے دائر کی جس میں پولیس ریفارمز پر فوری عمل درآمد شروع کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ تمام عدالتوں میں زیر التوا دہشت گردی کے تمام مقدمات کو فوری طور پر جلد فیصلے کرنے کے احکامات دیے جائیں جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے بین الاقوامی معیار کے مطابق گواہوں کے تحفظ اور پراسکیوشن پر عمل درآمد کرانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔ شہدا کے بچوں کو مفت تعلیم اور اہلخانہ کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ استدعا کی گئی کہ سوشل میڈیا کے ذریعے دہشتگردی کی تشہیر کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ درخواست گزار نے دہشت گردوں کو پروپیگنڈے کے طور پر لاپتہ افراد کی فہرست میں شمار کروانے والوں کے خلاف قانونی ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی