پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 سے کسی کے اختیار کو محدود نہیں کیا گیا، نئی قانون سازی سے شخصی اختیارات کو عدالتی اختیار میں تبدیل کیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 سینیٹ میں پیش ہو رہا ہے، بار کونسلز اور قانونی ماہرین نے نئی قانون سازی کو مثبت اور وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمان کا حق اور ذمہ داری ہے، صدر عارف علوی کا بل پر مشروط دستخط کرنے کا بیان افسوسناک ہے، صدر ابھی تک تحریک انصاف کے کارکن بن کر پارٹی پالیسی کا دفاع کرنے لگ جاتے ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ بل قوائد و ضوابط اور آئینی طریقہ کار کے مطابق پاس کیا گیا ہے، تحریک انصاف کی حکومت کی طرح بل کو پارلیمانی قوائد وصوابط کی خلاف ورزی کرکے بلڈوز نہیں کیا گیا، ہم آئین اور 18ویں ترمیم پاس کرنے والی جماعت ہیں، صدر عارف علوی اور تحریک انصاف کے رہنما ہمیں قانون سازی اور مشاورت کا طریقہ کار نہ سکھائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی