نشتر اسپتال کی انتظامیہ نے مشیر وزیراعلی پنجاب طارق گجر کو چھت پر لے جانے والے سکیورٹی گارڈز کو ہی تبدیل کر دیا۔ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی نے اسپتال ذرائع کیحوالے سیبتایا کہ انتظامیہ نے 8 سکیورٹی گارڈز تبدیل کو دیا ہے، گارڈز مشیر وزیر اعلی پنجاب کے دورے کے موقع پر چھت کو جانے والے دروازوں پر تعینات تھے۔ذرائع نے نشتر اسپتال انتظامیہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی بناتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں کہا گیا مشیر وزیراعلی پنجاب طارق گجر کو چھت پر لے جانے کی ضرورت کیا تھی، مشیر وزیراعلی کو چھت پر جانے سے روکنے کا کام سکیورٹی گارڈز کا تھا۔یاد رہے کہ دو روز قبل نشتر اسپتال کے سرد خانے کی چھت اور صحن کی ویڈیو ساممنے آئی تھی جس میں درجنوں لاوارث لاشیں گل سڑ رہی تھیں۔ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے واقعے کا نوٹس لیا تھا جبکہ وزیراعلی پنجاب کے مشیر طاہر گجر نے نشتر اسپتال کا دورہ بھی کیا تھا۔ طارق گجر کا کہنا تھاکہ بدھ کو دن 2 بجے نشتر اسپتال کا دورہ کیا تو مجھے ایک شخص نے کہا اگر نیک کام کرنا ہے تو سرد خانے چلیں، میں نے سرد خانہ کھولنے کا کہا تو نہیں کھول رہے تھے جس پر میں نے کہا اگر نہیں کھولا گیا تو ابھی ایف آئی آر کٹواتا ہوں۔ان کا کہنا تھاکہ سرد خانہ کھلوایا تو وہاں بہت ساری لاشیں تھیں، اندازیکے مطابق 200 لاشیں سرد خانے میں تھیں، لاشوں پرایک کپڑا تک نہیں تھا، اپنی 50 سالہ عمر میں پہلی بار ایسا دیکھا۔مشیر وزیراعلی کا کہنا تھاکہ اسپتال کی چھت پر لاشوں کو گدھ اور کیڑے کھا رہے تھے جبکہ چھت پر 3 تازہ لاشیں تھیں اور پرانی 35 لاشیں تھیں جنہیں گنتی کیا اور ویڈیو بنوائی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی