سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جس ڈار نے ملک کی معیشت کو ڈبویا وہ الیکشن مذاکرات، آئین و قانون کا بھی حشر کر دے گا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد نے لکھا کہ مذاکرات کی کمیٹی نے صرف اسمبلیوں کے ٹوٹنے اور الیکشن کی تاریخ طے کرنی ہے، ایک سال میں جو الیکشن کی طرف نہیں آئے وہ 3 دن میں کیسے آئیں گے، آصف زرداری اپنے داو پر بیٹھے ہیں، فضل الرحمان کی ضد سیاسی قبر کھود دے گی۔ سابق وزیر کا کہنا تھا کہ آئین جیتے گا اور مئی کے پہلے ہفتے تک عدلیہ کے فیصلوں کا تعین ہو جائے گا، پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنا آئین شکنی اور سیاسی موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے، الیکشن ہو کر رہیں گے، آئین وقانون کی بالادستی قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی ناکامی الیکشن کے تاخیری حربے ان کی بد نیتی ثابت کر دیں گے، حکومت کی کھسیانی بلی کھمبا نوچ رہی ہے، حلف کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کے 3 ججز کو ماننے سے انکار کر دیا۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ جو وزیراعظم عدلیہ کے حکم کو نہ مانے اس وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، یہ سول نافرمانی کی شروعات ہے، جب عدلیہ کے فیصلوں کا احترام نہیں ہوگا تو حکومت کے فیصلوں کو بھی عوام نہیں مانیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی