سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ دیہاتوں میں 50 فیصد اور شہروں میں 47 فیصد مہنگائی کی شرح ہے، ہم غلط سوچ رہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک دلدل سے نکل جائے گا،ہم جہاں پر پھنس گئے ہیں مجھے کوئی نکلنے کا راستہ نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں سیاستدان الیکشن جیتنے،وزیر یا وزیراعظم بننے کی کوشش کرتا ہے، اس میں کوئی عیب نہیں ہے، اس مقابلے سے بہتر لوگ سامنے آتے ہیں، ہمارا نظام فرسودہ ہوچکا ہے، ہمارے یہاں پاکستان میں 50ہزار ارب کا قرض ہوچکا ہے،اس میں کوئی ایک حکومت نہیں سب شامل ہیں، پچاس ہزار ارب پر سود دینے کیلئے چھ ہزار ارب چاہیے ہوگا۔پھر ہر سال 20، سے 25بلین ڈالر قرض کی رقم واپس کرنی پڑے گی۔ہم جہاں پر پھنس گئے ہیں مجھے کوئی نکلنے کا راستہ نظر نہیں آرہا، ہم نے 75سالوں میں صرف تین سال سرپلس اکاؤنٹ کیا ہے ورنہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رہا۔ ہماری عادت ہم وہاں سے پیسے لے کر یہاں دے دیتے اور ادھر سے لے کر وہاں دے دیتے۔ ہم بنیادی تبدیلی نظر نہیں آرہی۔ اس وقت ملکی معیشت کی سب کو فکر ہے، دیہاتوں میں 50فیصداور شہروں میں 47فیصد مہنگائی ہے، اتنی مہنگائی اورکاروباری بحران زندگی میں نہیں دیکھا، آئی ایم ایف پروگرام آنے سے پاکستان دلدل سے نکل جائے گا، ہم غلط سوچ رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی