خنجراب پاس پاکستان اور چین کے درمیان خنجراب کے مقام پر ایک اہم زمینی سرحدی گزرگاہ ہے جس کو یکم اپریل سے تجارتی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھولا جا رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاس کو ایک بار دونوں ممالک کے درمیان کورونا وائرس کی منتقلی پر قابو پانے کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ ابھی متعلقہ فریقین کووڈـ19 کے بعد کے دور میں سرحد پار تجارت اور کاروبار کو آگے بڑھانے کی امید کرتے ہوئے گرین لائٹ کسٹم کلیئرنس کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق خنجراب پورٹ پاکستان اور چین کو ملانے والی واحد زمینی بندرگاہ ہے۔ پاکستانـچین سرحد پر واقع خنجراب پاس قراقرم ہائی وے پر ایک اسٹریٹجک پوائنٹ ہے، جو پاکستان کے گلگت بلتستان اور چین کے سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے کو آپس میں ملاتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق درہ عام طور پر ہر سال 1 اپریل سے 30 نومبر تک کھلا رہتا ہے، اور سرد موسم اور اونچائی پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 1 دسمبر سے 31 مارچ تک بند رہتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ خنجراب پاس اس سال کے شروع میں چین سے پاکستان سامان کی ترسیل کے لیے عارضی طور پر دو بار کھولا گیا اس دوران 128 سرحد پار اہلکاروں کے دوروں، 328 گاڑیوں کے پاس اور 6,000 ٹن سے زیادہ سامان کی برآمد میں سہولت فراہم کی گئی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی