خیبر پختونخوا کی نگراں کابینہ نے بی آر ٹی کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے سے کرانے کی منظوری دیدی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر ٹرانسپورٹ شاہد خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا بی آرٹی کرپشن کیس میں اسٹے لینے سے پتہ چلتا ہے گڑبڑ ہوئی ہے، نیب اور ایف آئی اے مل کر تحقیقات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بی آرٹی ٹرانسپورٹ کے انڈر ہوتی ہے اور وزیر ٹرانسپورٹ اس کا چیئرمین ہوتا ہے، عجیب تویہ ہے یہاں ایک سرکاری افسر بی آر ٹی ٹرانسپورٹ دیکھ رہا ہے۔نگراں وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ بی آر ٹی کی تعمیر لوکل گورنمنٹ کے ادارے نے کی، تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا۔شاہد خٹک نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی بیورو کریسی اور مختلف ڈیپارٹمنٹس میں پی ٹی ا?ئی کے لوگ تعاون نہیں کر رہے، بیورو کریٹس الیکشن کرانے میں رکاوٹ بن رہے ہیں، وزیر اعظم، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن ہمیں اختیار دیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہم بیورو کریسی میں دوسرے لوگ لائیں گے، تمام پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ہم الیکشن کرائیں گے، ا?ئین کے مطابق ہماری نگراں حکومت کا وقت پورا ہو چکا ہے۔نگراں وزیر ٹرانسپورٹ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے بنائے ڈیمز کی بجلی بنانے کی کوئی صلاحیت نہیں، دریائے کابل پر سیلاب سے بچائو کے لیے بنائی رکاوٹوں میں بھی اربوں روپیکی کرپشن کی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی