کے الیکٹرک نیکرنٹ سے معذور ہونے والے بچیکے والد کے ساتھ ایم او یو سائن کرلیا۔ کے الیکٹرک کی طرف سے ایم او یو سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں پیش کیا گیا، چیئرمین کمیٹی نے معاہدے پر سینیٹرقرا العین مری اور سینیٹر کیشوبائی کو خراج تحسین پیش کیا۔ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے اتفاق رائے سے معاہدے کی منظوری دے دی۔ رپورٹ کے مطابق 21 اگست 2018 میں کراچی کے علاقے احسن آباد میں بجلی کے تار گرنے سے 8 سالہ محمد عمر کے دونوں بازو ضائع ہوگئے تھے۔ سندھ ہائی کورٹ میں غفلت ثابت ہونے پر کے الیکٹرک نے محمد عمر کے مصنوعی بازوں کا خرچہ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر یہ وعدہ وفا ہونے کے انتظار میں محمد عمر کی زندگی کے 5 سال بازوں کے بغیر ہی گزرگئے۔ معاملہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں آنے کے بعدکے الیکٹرک نے بچے کے والد کے ساتھ رقم کی فراہمی کا معاہدہ کیا ہے۔ معاہدے کے مطابق بچے کے والدکو ڈھائی کروڑ روپے مصنوعی ہاتھ لگانے کے لیے جاری کیے جائیں گے، یہ فنڈ سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی جانب سے مشترکہ طور پر دیا جائیگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی