چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جلد بازی میں ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین)مسلط کی گئی تو الیکشن مشکوک ہو جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے ہیں کہ دنیا میں ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) پر تحقیقات ہوئی ہیں، اس وقت صرف دو ممالک برازیل اور بھارت ای وی ایم استعمال کر رہے ہیں، برازیلین نمائندے نے کہا تھا کہ 2023 کا الیکشن ای وی ایم پر کرانا معجزہ ہوگا۔ سکندر سلطان راجا نے ریمارکس دیئے کہ اگر ای وی ایم جلد بازی میں مسلط کیا گیا تو الیکشن مشکوک ہو جائے گا، یہ نہیں ہو سکتا کہ شوق میں ای وی ایم پر الیکشن کرائیں اور انارکی پھیلے۔ چیف الیکشن کمشنر پنجاب حکومت چاہتی ہے کہ انارکی پھیلے، بلدیاتی انتخابات میں تو پولنگ اسٹیشن بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں، اب ہم ای وی ایم کے چکر میں پڑ جائیں، ای وی ایم ایک سیاسی بیان ہو سکتا ہے، اگر الیکشن خراب ہو جائے تو کوئی ذمہ داری لے گا۔ سکندر سلطان راجا نے ریمارکس دیئے کہ ہم کیا پنجاب کے پرانے قانون پر بلدیاتی انتخابات کروا سکتے ہیں؟ 10 ماہ سے پنجاب میں بلدیاتی حکومت نہیں ہے، کوئی بھی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانا نہیں چاہتی۔ پنجاب حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ اب پنجاب حکومت کے ساتھ مزید کوئی اجلاس نہیں کریں گے،اب ہم فیصلہ کریں گے ، سپریم کورٹ ریفرنس بھیج رہے ہیں کہ پنجاب حکومت الیکشن نہیں کر رہی۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت 7 روز میں بلدیاتی حکومت کا قانون بنائے ورنہ پنجاب میں سابقہ قانون پر بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات پر تعاون نہیں کیا تو توہین کی کارروئی کریں گے۔ کیس کی مزید سماعت 27 اکتوبر کو ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی