سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبہ کی تمام ڈویژنوں میں منافع خوروں کے خلاف موثر کاروائی کامنصوبہ بناتے ہوئے منافع خوروں کے لئے الگ نئے تھانوں کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔سندھ حکومت کا اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر ضابطے سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت معاون خاص برائے سی ایم آئی آٹی وقارمہدی اور معاون خاص بیورو آف سپلائی عثمان ہنگورو نے کی۔اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی، ڈی جی بیورو آف سپلائی پرائسزشاکر قیوم خانزادہ، مینیجر لیگل نیشنل فوڈز اور دیگر افسران شریک تھے۔اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی اور ڈی جی بیورو آف سپلائی کی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی، وقارمہدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کے کیلئے تھانوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کا مقصد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا اور ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشوں کو روکنا ہے۔
وقار مہدی کا کہنا تھا کہ تمام گڈانز کو رمضان سے پہلے رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے ہدایت دی کہ بچت بازاروں میں اشیائے ضروریہ کیخصوصی اسٹال اور پھلوں کی مقرر کردہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں، سندھ بھر کی سبزی منڈیوں کے کولڈاسٹوریج رجسٹرڈکیے جائیں گے اور ان کی نگرانی کی جائے گی تاکہ وہ زیادہ قیمت پراشیا نہ بیچیں۔عثمان ہنگورو کا کہنا تھا کہ تھانوں کا دائرہ اختیار پورے سندھ میں ہوگا اور یہ تھانہ منافع خوروں کے خلاف کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے، نئے قائم کردہ تھانوں میں محکمہ بیورو آف سپلائی اور پولیس کا علمہ شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بھر کی مارکیٹوں کی نگرانی کے لئے خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں، عام لوگوں کی شکایات کا فوری ازالہ کرنا اورانہیں انصاف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔اجلاس میں کراچی کی بچت بازاروں میں سستی نرخوں پر مصالحہ جات کے اسٹالز لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، فروٹ اور ویجیٹیبلز کی پرائز لسٹ تمام دکانداروں اور ٹھیلے والوں کو رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ ڈی جی بیورو آف سپلائی نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی میں 3 ہفتوں کے دوران 272یونٹس کا دورہ اور 5 لاکھ 36 ہزارروپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی