گوادر میں سمندری پانی کو صاف کرنے کے 1.2 ایم جی ڈی واٹر پلانٹ پر 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، یہ بات گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر داؤد بلوچ نے گوادر پرو کو ایک انٹرویو میں بتائی ۔ یہ چین کی طرف سے ایک تحفہ ہے جس کی لاگت 2 بلین روپے ہے، اس سے گوادر کے مقامی لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی میں مدد ملے گی ۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبے کی رفتار اور پیمانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 80 فیصد تکمیل نے اس امید کو جنم دیا ہے کہ واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تکمیل کے مقررہ وقت سے کئی ہفتے قبل باضابطہ افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اصل تکمیل کا وقت 30 جون 2023 مقرر کیا گیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ آلات اور سامان گوادر پہنچ چکا ہے اور تکنیکی طور پر انہیں دو ماہ کے اندر اندر نصب کر دیا جائے گا، یہ ڈی سیلینیشن پلانٹ کے جلد آپریشنل ہونے کا وعدہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1.2 ایم جی ڈی سمندری پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ کی جاری تعمیر کے ساتھ ساتھ پلانٹ کی جگہ سے گوادر کے مین واٹر سپلائی نیٹ ورک تک تقریباً ایک کلو میٹر طویل واٹر سپلائی لائن بچھانے کا عمل بھی ریکارڈ مدت میں مکمل کر لیا گیا ہے۔. انہوں نے مزید کہا کہ جب واٹر پلانٹ کام کرنا شروع کر دے گا تو یہ واٹر سپلائی لائن کام شروع کر دے گی۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے بتایا کہ اس رابطے کے ذریعے گوادر کے رہائشیوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔ 1.2 ایم جی ڈی واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ تقریباً ایک ایکڑ اراضی پر محیطہوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی