تاجر برادری نے مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔ تاجر رہنماں عتیق میر ، جمیل پراچہ، شرجیل گوپلانی نے کراچی میں پریس کانفرنس کی۔ جمیل پراچہ نے کہا کہ ہم نے دس بجے تک دکانیں اور بارہ بجے تک شادی ہال بند کرنے کی تجویز دی تھی لیکن ہماری نہیں سنی گئی، ہمیں احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے، یہ ہمارے سیزن کا وقت ہے، معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ایسے فیصلوں سے معیشت تباہ ہو جائے گی، حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ شرجیل گوپلانی نے کہا کہ پورٹ پر کنٹینر پر ڈیمجنگ کی مدد میں لاکھوں ڈالز باہر جا رہے ہیں مگر ہمیں ڈالرز نہیں دیے جا رہے، بلکہ زبردستی امپورٹرز کے اکاونٹس سے پیسے نکالے جا رہے ہیں، ہماری دکانیں بند ہو گئیں تو بے روزگاری بڑھ جائے گی، اگر زبردستی فیصلہ تھوپا گیا تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ عتیق میر نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ مسترد کرتے ہیں، اگر زبردستی دکانیں بند کرائی گئیں تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا، جس حکومت کے پاس وزرا نہیں وہ بہتر فیصلے کیسے کر رہے ہیں، وزیر دفاع توانائی کے فیصلے کر رہا ہے، مراعات یافتہ طبقے کی مراعات حکومت کیوں ختم نہیں کر رہی، وزرا غیر ضروری غیر ملکی دورے ختم کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی