کوہستان میں زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ( ڈی ایچ پی پی ) نے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا جس کے نتیجے میں اب دریائے سندھ اپنی قدرتی گزرگاہ کے بجائے مصنوعی ٹنل سے گزررہا ہے ۔ڈائیورژن ٹنل کی لمبائی 1.3 کلومیٹر ہے اس کی چوڑائی 20 میٹر اور اونچائی 23 میٹر ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مکمل شدہ ٹنل دو ڈائیورژن ٹنل میں سے ایک ہے جبکہ دوسر ا زیر تعمیر ہے۔ اپنے قدرتی راستے کے بجائے دریائے سندھ اب 1.3 کلومیٹر طویل ڈائیورژن ٹنل سے گزر رہا ہے۔ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے اس کامیابی کو ''ایک اہم سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ یہ پاکستان کے پانی کے شعبے کی ترقی میں ایک تاریخی دن ہے ۔ گوادر پرو کے مطابق ایک چینی تعمیراتی اور انجینئرنگ کمپنی، جو کہ مرکزی کام کی ٹھیکیدار ہے، اس منصوبے کی تعمیر کی قیادت کر رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تکمیل پر داسو پاکستان میں سب سے زیادہ سالانہ توانائی یعنی اوسطاً 21 بلین یونٹ پیدا کرنے والا منصوبہ بن جائے گا ۔ واپڈا پروجیکٹایریا میں آبادکاری، ماحولیاتی انتظام اور سماجی ترقی سے متعلق اسکیموں پر 17.34 بلین روپے خرچ کر رہا ہے ۔ اب تک تقریباً 3722 ملازمتیں پید ا ہو چکی ہیں جن میں مقامی لوگوں کے لیے 1945 شامل ہیں، جو اس منصوبے کے تعمیراتی دور کے دوران بڑھ کر 8000 تک پہنچ جائیں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی