چین کی فرنیچر کی صنعت آر اینڈ ڈی ، ڈیزائن، مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ اور سروس کو جد ت اور پیمانے کے ساتھ مربوط کرتی ہے۔ چین میں بڑے پیمانے پر صنعتی نمائشیں پاکستانی کاروباری اداروں کے لیے ایک جدید ترین سیکھنے کا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان فرنیچر میکر ایسوسی ایشن (اے پی ایف ایم اے) کے سابق چیئرمین اور کونسل آف ایشیا پیسیفک فرنیچر ایسوسی ایشن (چین) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایسوسی ایٹ ممبر علی انصر گھمن نے کیا ۔ حال ہی میں منعقد ہونے والے 51ویں چائنا انٹرنیشنل فرنیچر میلے (گوانگ زو) میں علی انصر گھمن نے شاندار نوجوان لیڈر 2021-22کا بین الاقوامی فرنیچر لیڈر شپ ایوارڈ جیتا۔ انہوں نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان فرنیچر کے تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کو تسلیم کرنے پر منتظم کی تعریف کی، جو پاکستان میں فرنیچر کی ترقی کے لیے آرگنائزر کی تشویش کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک بڑے مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر، چینی فرنیچر کی صنعت کا عالمی سپلائی چین میں ایک اہم کردار ہے۔ علی نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ برسوں میں چینی فرنیچر کی مصنوعات کی تیاری میں ہائی ٹیک عناصر، ماحولیاتی تحفظ اور صحت کے تصورات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ شو میں سمارٹ اور فعال گھریلو فرنشننگ کے منظر پر توجہ مرکوز کرنے والے برانڈز ابھرے ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق سی آئی ایف ایف میں پاکستانی نمائش کنندگان کی اہم مصنوعات ہاتھ سے تیار کردہ فرنیچر تھیں۔ پاکستان کی اس میدان میں بہت طویل تاریخ اور شاندار کاریگری ہے۔ ذیلی شعبے میں ہاتھ سے بنے فرنیچر کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ پاکستانی فرنیچر اس طرح بین الاقوامی مارکیٹ میں داخل ہو سکتا ہے۔ وہ اس سلسلے میں چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی چیلنجوں میں برآمدات خاص طور پر اہم ہیں اور اس مرحلے پر فرنیچر کے شعبے نے بڑی صلاحیت اور لچک دکھائی ہے۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس ( پی بی ایس ) کے مطابق، جولائی تا فروری (2022-23) کے دوران 6.147 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں پاکستان نے 9.413 ملین ڈالر مالیت کا فرنیچر برآمد کیا، جو کہ جولائی تا فروری (2021-22) کے دوران 53.14 فیصد کا اضافہ ہے۔ اس کی برآمدات کی کل مقدار گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.73 فیصد اضافے کیساتھ793 تک پہنچ گئی ہے ۔
علی انصر گھمن نے گوادر پرو کو ایک انٹرویو میں نشاندہی کی کہ برآمدات میں اضافہ وبائی امراض کے تناظر میں عالمی صنعت کی بحالی کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان کے پاس مقامی فرنیچر کی پیداوار کے لیے خام مال، سازوسامان اور افرادی قوت موجود ہے اور کئی سالوں کی ترقی کے بعد سپلائی چین میں بہتری آ رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق علی نے مزید کہا کہ پاکستان کی فرنیچر انڈسٹری مصنوعات کے معیار، ڈیزائن، مواد کے انتخاب اور دستکاری کے جذبے کو فروغ دینے پر بھی زیادہ توجہ دے گی۔ انہوں نے کہا میں اس سال چین میں ہونے والی مختلف نمائشوں میں شرکت کے لیے رکن اداروں کو منظم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہوں تاکہ پاکستانی خصوصیات کے ساتھ فرنیچر اور دستکاری کی نمائش کی جا سکے، تاکہ چین اور ایشیائی ممالک کے دوستوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی