چین پاکستان زرعی تعاون مرکز کا افتتاح کر دیا گیا ،کمرشل قونصلر غلام قادر نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے زرعی تعاون کے لیے اپنی بھرپور توقعات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون مرکز باہمی ترقی کے لیے ایک نیا باب ثابت ہو گا۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ویفانگ نیشنل کمپری ہینسیو پائلٹ ایگریکلچر زون میں ''چائنا پاکستان ایگریکلچرل کوآپریشن سینٹر'' کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ چین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر اور ویفانگ میونسپل گورنمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل لی ٹنگ نے مشترکہ طور پر اس مرکز کا افتتاح کیا ، جس سے چین پاکستان زرعی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہوا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق شیڈونگ رینبو ایگریکلچرل ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے جنرل مینیجر چانگ منگ جون نے شرکت کرنے والے کاروباری اداروں کے نمائندے نے مختصر طور پر پاکستان میں اپنا بلیو پرنٹ متعارف کرایا، جو کہ ویفانگ پی اے زیڈمیں کاروباری اداروں کے ''باہر جانے'' کی ایک مخصوص مثال ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2016 میں، رینبو نے پاکستان میں زرعی منصوبوں میں حصہ لینا شروع کیا، اور تین سال بعد پاکستان میں مونگ پھلی کی تین اقسام کی رجسٹریشن کے لیے درخواست دی۔ 2021 میں تمام مقامی منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد میں سائنو پاک ایگریکلچر (پرائیویٹ) لمیٹڈ نامی ایک نئی کمپنی رجسٹر کی گئی ہے۔
آج کل، رینبو سات دو طرفہ زرعی تعاون کے منصوبوں کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے، جن میں مونگ پھلی کی افزائش اور توسیع، آلو کے ٹشو کلچر، زرعی آلات اور پیداواری مواد وغیرہ شامل ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چانگ نے کہا کہ فی الحال مرکز پوٹھوہار میں ہماری مونگ پھلی کی افزائش کیلئے بوائی کی تیاری کر رہا ہے، اور آلو کے ٹشو کلچر بیس کا ڈیزائن بھی مکمل ہو چکا ہے، اس طرح ہم اکتوبر میں تنصیب اور کام شروع کر دیں گے۔ اس سے بھی زیادہ خوش کن بات یہ ہے کہ لاہور میں زرعی مواد اور مشینری کی نمائش اور سیلز سینٹر بنانے کا ہمارا منصوبہ بھی بتدریج آگے بڑھ رہا ہے ۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق قونصلر غلام قادر نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے زرعی تعاون کے لیے اپنی بھرپور توقعات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون مرکز باہمی ترقی کے لیے ایک نیا باب ثابت ہو گا۔ ایگرو اکنامک زون لمیٹڈ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر طاہر ایچ نقوی نے بھی ویڈیو کے ذریعے تقریر کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی