پاکستان چین کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک اور بیلٹ اینڈ روڈ (BRI) میں کلیدی شراکت دار ہونے کے ناطے دو اجلاسوں کے دوران ہونے والے نتائج اور پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ چین کے سماجی، سیاسی اور سٹریٹجک میدان میں کسی بھی اہم تبدیلی کا براہ راست اثر پاکستان کی علاقائی اور عالمی ترجیحات پر پڑ سکتا ہے۔گوادر پرو کے مطابق اس وقت تمام نظریں نیشنل پیپلز کانگریس( این پی سی ) اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس( سی پی پی سی سی )پر لگی ہوئی ہیں، کیونکہ تقریباً 3000 این پی سی کے نائبین اور 2000 کے قریب سی پی پی سی سی اراکین بیجنگ میں جمع ہوئے تاکہ چین کی قومی، علاقائی اور عالمی بامعنی موجودگی کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس سال کے ''Lianghui'' یا ' 'Two Sesions'' ایک منفرد پس منظر کے درمیان ہو رہے ہیں کیونکہ چین کووڈ 19 کے بعد کے دور میں آہستہ آہستہ کھل رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ملک کے کونے کونے سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے قومی مفاد کے معاملات پر غور و خوض کرنے اور اہم سرکاری کام کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا ہے جس کا مقصد چین کی عالمی مصروفیت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ جیسا کہ دنیا دیکھ رہی ہے، دو اجلاس چین کے عوامی جمہوریت کے پورے عمل کو ظاہر کریں گے، اتفاق رائے پیدا کرنے اور قوم کے مستقبل کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ طے کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق اکتوبر 2022 میں، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا ( سی پی سی ) کی 20 ویں قومی کانگریس نے جدیدیت کے راستے پر چلتے ہوئے چینی قوم کی بحالی کے لیے اپنے عزم کا اعلان کیا۔ جیسا کہ ملک 2023 میں جدیدیت کے اس نئے سفر کا آغاز کر رہا ہے، ''دو سیشنز'' کے دوران اقدامات کی نقاب کشائی نہ صرف چین کے لیے بلکہ چین کے ساتھ گہرائی سے جڑی ہوئی دنیا کی دیگر اقوام کے لیے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔
یہ اقدامات نہ صرف چین کے مستقبل کی تشکیل کریں گے بلکہ عالمی اقتصادی اور سیاسی حرکیات کیلئے متاثر کن ہو ں گے۔ اس طرح، اقوام اور بین الاقوامی تنظیمیں دو سیشنوں کے نتائج کی قریب سے نگرانی کریں گی۔ گوادر پرو کے مطابق ''دو سیشن'' وہ اجلاس ہیں جہاں این پی سی اور سی پی پی سی سی چین کی قومی ترقی کے دور رس اثرات کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ کئی دیگر اہم تقرریاں اور تصدیق ہو سکتی ہیں، جیسے کہ وزیر اعظم، ریاستی کونسل، کابینہ، اور سی پی پی سی سی کے اراکین۔ یہ فیصلے چین کی ملکی اور بین الاقوامی پالیسیوں کو لاگو کرنے کے لیے سر کو متعین کریں گے اور چین کے مستقبل اور عالمی حیثیت پر نمایاں اثر ڈالیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق چین نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کو بحال کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر 2023 کے لیے تقریباً 5 فیصد اقتصادی ترقی کے ہدف کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ، ملک اپنے دفاعی بجٹ میں 7.2 فیصد اضافہ کرے گا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں معمولی اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ غیر یقینی عالمی اقتصادی نقطہ نظر کے باوجود، چین اس سال اپنی معیشت کے امکانات کے بارے میں پر امید ہے۔ یہ اعتماد اہم ہے کیونکہ چینی حکومت 2023 کے اہداف کو حاصل کرنے کے قریب لا رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین دنیا کی سب سے امید افزا مارکیٹ کی نمائندگی کرتا ہے، جس کی درمیانی آمدنی والی آبادی 400 ملین سے زیادہ ہے۔ کچھ ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ یہ درمیانی آمدنی والے گروپ اگلے 15 سالوں میں 800 ملین سے تجاوز کر جائے گا۔
توقع ہے کہ نجی شعبے کی جانب سے آنے والے سال میں شرح نمو کو بڑھانے کے لیے اہم کردار ادا کیا جائے گا۔ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن ڈیجیٹل معیشت اور مینوفیکچرنگ کے انضمام کو بڑھانے کے لیے ایک اور اہم قدم ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان دونوں اجلاسوں کی پیش رفت اور نتائج کا بھی بغور مشاہدہ کر رہا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے دوسرے مرحلے میں سرمایہ کاری اور خصوصی اقتصادی زونز میں صنعت کے قیام کا چین میں اقتصادی ترقی اور پاکستان میں چینی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری کی صلاحیت سے گہرا تعلق ہے۔ سیشنز کے دوران کیے گئے فیصلوں کے پاکستان کے لیے دور رس اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ یہ ملک آئی ایم ایف کی جانب سے چیلنجز اور دباؤ سے نبرد آزما ہے، حکومت کے لیے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے مطالبات کی تعمیل کی گئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے باوجود چائنا ڈویلپمنٹ بینک (سی ڈی بی) کی حالیہ حمایت اور آنے والے دنوں میں پاکستان کا متوقع اعلیٰ سطح کا دورہ عالمی اور علاقائی اقتصادی، سیاسی اور تزویراتی دباؤ کو ناکام بنانے کے لیے تعاون کی ایک اہم سطح کو حاصل کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اسٹریٹجک دوست کے طور پر چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور مستقبل قریب میں پاکستان کا ساتھ دینے کی امید ہے۔ توقع ہے کہ دو اجلاسوں کے نتائج سے چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوستی میں ایک اور اہم بلاک کا اضافہ ہو گا جو مستقبل کو ایک ساتھ مضبوط اور روشن بنائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی