سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بات توشہ خانہ اور کورٹ مارشل سے بہت آگے نکل چکی ہے، ایسا وقت بھی آئے گا کہ بھوک سے مارے لوگ دفعہ 144 کے 144 ٹکڑے کر دیں گے، ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ پاکستان میں غریب صرف جان دینے، جیل جانے اور لاٹھیاں کھانے کے لیے پیدا ہوا ہے، اشرافیہ صرف اقتدار کے لیے پیدا ہوئی ہے، غریب کو مفت روٹی نہیں مفت قبر چاہیے،انہوں نے کہا کہ میں ایوب خان کے اٹک قلعہ میں بھی رہا ہوں، لیکن صنف نازک پے تشدد پہلی بار اس حکومت میں سنا ہے،کئی لوگ جمہوریت کے لیے شہید ہوتے دیکھے، جس میں 5 لال حویلی کے شہید بھی شامل ہیں، لیکن جتنا گہرا زخم قوم نے ظل شاہ کا اپنے دل پے لگایا ایسا کبھی سوچا بھی نہ تھا،کئی لوگ جمہوریت کیلیے شہیدہوتے دیکھے جس میں5لال حویلی کے شہیدبھی شامل ہیں لیکن جتناگہرازخم قوم نے ظلے شاہ کااپنے دل پے لگایاایساکبھی سوچا بھی نہ تھاپاکستان میں غریب صرف جان دینے جیل جانیاورلاٹھیاں کھانے کیلیے پیداہواہے اشرافیہ صرف اقتدارکیلیے پیداہوئی ہیں غریب کو مفت روٹی نہیں مفت قبرچاہیے،سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ بلورانی امریکا سے نہیں آ رہی، نانی بابے کو نہیں بلا رہی، خلق خدا، لوگ کاغذات جمع کروا رہے ہیں اور الیکشن کمیشن گومگو میں ہے، ن لیگ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے خلاف بیکار بیانیہ بنا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے اپریل، مئی، جون کے 90دن انتہائی خوفناک ہوں گے، یہ ہفتہ بھی آئی ایم ایف کی سٹاف لیول میٹنگ کے بغیر گزر گیا، سعودی عرب، چین سے بھی کوئی مدد نہیں ملی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی