i پاکستان

بغیر ثبوت رانا ثنا کو نمبر ون اشتہاری بنا دیا،عدالت اینٹی کرپشن پنجاب پر برہمتازترین

October 17, 2022

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور بغیر ثبوت کے انہیں اشتہاری قرار دینے پر اینٹی کرپشن پنجاب پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے طلب کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ کو رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمے کے ثبوت پیش کرنے ہیں، ثبوت کہاں ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ رانا ثنا اللہ نے ہاسنگ سوسائٹی سے پلاٹ خریدے، وہ تو پلاٹوں کا خریدار ہے، آپ خریدار کو تحفظ دینے کے بجائے اس کے خلاف مقدمات بنا رہے ہیں۔ وکیل اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ ہاسنگ سوسائٹی کا این او سی جاری نہیں ہوا، جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ این او سی کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، آپ نے کہا ہے رانا ثنا اللہ نے پلاٹ رشوت لے کر خریدے ہیں، رانا ثنا نے رشوت کس سے لی ہے ثابت کریں۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے طلب کرنے کے باوجود ڈی جی اینٹی کرپشن کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا کے وارنٹ گرفتاری میں غلط بیانی سے اندراج کیا گیا، آپ نے بغیر ثبوت کے رانا ثنا اللہ کو پاکستان کا نمبر ون اشتہاری بنا دیا، مقدمے کے غلط اندراج پر کیوں نہ آپ کو جیل بھیج دوں۔ لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو ریکارڈ سمیت مکمل تیاری کرکے آنے کا حکم دیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی