بے رحم ریلوں کی تباہ کاریاں جاری ، سیلاب سب کچھ بہا لے گیا، ملک بھر میں مزید 27 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1191 تک پہنچ گئی ہے۔ سیلاب کے باعث 11 لاکھ 6 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 7 لاکھ 31 ہزار مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، متاثرہ علاقوں میں سڑکیں کھنڈر کا منظر پیش کررہی ہیں، ہرطرف بربادی کے مناظر نظر آرہے ہیں جبکہ زمینی رابطے ختم، دو ر دراز مقامات تک رسائی نا ممکن بن چکی ہے۔ ادھر بد ترین سیلاب نے سندھ میں بھی شدید تباہی مچا دی ہے، پورا صوبہ اجڑ گیا، ہلاکتوں کی تعداد 422 تک پہنچ گئی، 160 بچے بھی شامل ہیں جبکہ گھر، دکانیں اور کارخانے ریلوں کی نذر ہو چکے ہیں، مواصلاتی نظام ناکارہ، ٹرین سروس معطل، اشیا کی ترسیل میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بروقت اشیا کی سپلائی نہ ہونے کے باعث غذائی بحران کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے مزید 27 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، اب تک جاں بحق ہونے والے افراد ک تعداد ایک ہزار 191 ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ایک، خیبر پختون خوا میں 4 اور سندھ میں 15 افراد چل بسے، اب تک سندھ میں سب سے زیادہ 422 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔ سیلاب
کے باعث بلوچستان میں 253، خیبر پختونخوا میں 264 اور پنجاب میں 188 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، سیلابی ریلوں اور بارشوں کے باعث حادثات میں جاں بحق ہونے والوں میں 522 مرد،246 خواتین اور399 بچے شامل ہیں۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 87 افراد حالیہ بارشوں اور سیلاب سے زخم ہوئے ہیں جبکہ ملک بھر میں اب تک زخم ہونے والے افراد کی کل تعداد 3 ہزار 641 ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بارشوں سے سب سے زیادہ پنجاب میں 2023 افراد زخم ہوئے، سندھ میں زخم افراد ک تعداد 1101 تک جا پہنچ ہے، بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے زخم افراد ک تعداد 164 ہے، خیبر پختونخوا میں 327 جبکہ آزاد کشمیر میں 21 زخم ہوئے ہیں۔ ملک بھر کے 80 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہیں جبکہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں 3 لاکھ 72 ہزار 8 سو 23 گھر تباہ ہوئے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے جزو طور پر 7 لاکھ 33ہزار 536 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 243 پلوں اور 173 دکانوں کو حالیہ بارشوں سے نقصان پہنچا، کل 5063 کلو میٹر سڑک بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئیں، 7 لاکھ 31 ہزار سے زائد مویشیوں کا نقصان ہوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی