i پاکستان

اوپن یونیورسٹی،ایم فل،پی ایچ ڈی پروگراموں کے داخلوں کی آخری تاریخ 22اگستتازترین

August 19, 2022

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سمسٹرخزاں2022ء کے پہلے مرحلے کے داخلے 15۔جولائی سے جاری ہیں، بی ایس، ایم فل اورپی ایچ ڈی کے داخلوں کی آخری تاریخ 22اگست مقرر ہے جبکہ میٹرک اور ایف اے پروگراموں کے داخلے 6ستمبر تک جاری رہیں گے۔میٹرک ، ایف اے اور آئی کام پروگراموں کے داخلہ فارم مینول اور آن لائن دونوں طریقوں سے جمع کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے، اِن پروگرامز کے داخلہ فارم اور پراسپکٹس بھی یونیورسٹی کے مین کیمپس ، علاقائی دفاتر اور پراسپکٹس سیل پوائنٹس سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ بی ایس ، ڈیڑھ اور دو سالہ ایم بی اے)نیواسکیم( پروگراموں کے داخلے خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر دئیے جائیں گے جبکہ ایم فل / پی ایچ ڈ ی اور کامن ویلتھ آف لرننگ ایم بی اے/ایم پی اے پروگرامز میں داخلہ کے لئے انٹری ٹیسٹ پاس کرنا ضروری ہے ، اِن پروگرامز کے انٹری ٹیسٹ یونیورسٹی کے اکیڈمک کمپلیکس میں26تا 31اگست منعقد ہونگے۔ دوسرے مرحلے کے داخلے پاکستان کے چاروں صوبوں گلگت بلتستان آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میںایک ساتھ یکم ستمبر سے شروع ہوں گے۔

اس مرحلے میں پیش کئے جانے والے تعلیمی پروگرامز میں بی ایڈ، بی ایس، بی اے)ایسوسی ایٹ ڈگری(، بی بی اے اور سرٹیفکیٹ کورسز شامل ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں پیش کئے جانے والے پروگرامزکے پراسپکٹس اور داخلہ فارم یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر یکم ستمبر کو دستیاب کئے جائیں گے۔کسی بھی پروگرام میں داخلہ فارم صرف آن لائن موڈ کے تحت جمع کیا جاسکے گا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ میٹرک ، ایف اے، آئی کام اور دوسرے مرحلے کے تعلیمی پروگراموں میں دنیا بھر کے کسی بھی ملک میں مقیم پاکستانی اور بین الاقوامی طلبہ بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔بین الاقوامی طلبہ کے لئے یونیورسٹی پیش کئے جانے والے تعلیمی پروگرامز آن لائن سسٹم کے تحت پیش کررہی ہے جس میں طالب علم اپنی اسائنمنٹ آن لائن جمع کرواسکتے ہیں اور امتحانات بھی آن لائن سسٹم کے تحت ہوں گے۔بیرون ملک مقیم پاکستانی اور انٹرنیشنل طلبہ پراسپکٹس اور داخلہ فارم ویب سائٹ http;//online.aiou.edu.pkسے ڈائون لوڈ کرسکیں گے۔گذشتہ سمسٹر میں کم و بیش 30ممالک میں مقیم پاکستانیوں اور انٹرنیشنل طلبہ نے داخلہ لیا تھا جن میںسعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، کویت ، قطر ، بحرین ،عمان ، ملائیشیا ، اٹلی ، کینیڈا ،افریقہ اور امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک شامل ہیں۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی