وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشن ہسپتال پہلا فیز آپریشنل ہوچکا ہے،علاج معالجے کی سہولیات پر مطمئن ہوں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب ، سیکرٹری صحت اور متعلقہ لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اسپتال پر اب تک 5ارب روپے خرچ آچکا ہے ،منگل کے روز وزیراعظم شہباز شریف نے انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلاٹیشن ہسپتال کا دورہ کیا ، وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہسپتال 255 بستروں پر مشتمل ہے ، اس ہسپتال کا 27رمضان المبارک میں قیام سعادت کا باعث ہے ، شمالی پنجاب میں صحت کے نئے مرکز کا قیام خوش آئند ہے ، وزیراعطم شہباز شریف کو شعبہ یورالوجی کے سروسز یونٹ پر بریفنگ دی گئی ، ہسپتال کا ایک تیز تقریباًمکمل ہوچکا ہے ، ہسپتال کا دوسرا فیز دسمبر 2023میں مکمل ہوگا ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعطم شہباز شریف نے کہا کہ خوشی ہے کہ ہسپتال کا پہلا فیز آپریشنل ہوچکا ہے ، علاج معالجے کی سہولیات پر مطمئن ہوں ، نگران وزیراعلیٰ پنجاب ، سیکرٹری صحت اور متعلقہ لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اسپتال پر اب تک 5ارب روپے خرچ آچکا ہے ،2009میں ہسپتال کا بنیاد رکھا تھا ، 2013میں فنڈز مہیا کئے گئے
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے باقی منصوبوں کی طرح اسے بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا ، کورونا کے دور میں بھی اس ہسپتال نے بے پناہ خدمات انجام دیں ، ہسپتال کی عمارت موجود تھی ، اوروینٹی لیٹرز موجود تھے ، ثاقب نثار دن رات کہتا تھا کہ شہباز شریف نے 26ارب کہاں لگائے یہ غرق ہوگئے ، آج بڑ ی مشکل سے پی کے ایل آئی کو دوبارہ کھڑا کرنے کی کوشش جاری ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ پہلے ثاقب نثار اپنے بھائی کو پی کے ایل آئی میں لگانا چاہتے تھے ، ثاقب نثار ڈاکٹرسعید کو عدالت بلا کر بے عزت کرتے تھے ، پنجاب میں پی کے ایل آئی کی برقت بنے سینٹرز کو پچھلی حکومت نے ہسپتال کے تحت کیا ، خدارا ہماری عوامی خدمت کے میدان میں سیاست کو ممنوعہ قراردینا چاہیے ، کوئی حکومت آئے یا جائے ، تعلیم اور صحت کے میدان میں سیاست کی اجازت نہیں ہو ، آئیں ملک کر قائد کا پاکستان کیلئے اکٹھے ہوجائیں اور اللہ کا نام لے کر آگے بڑھیں ، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ لوگوں نے محنت کرکے کام کیا ، اور عوام کی خدمت کی ۔ نیازی اور نیب کے گٹھ جوڑ نے کام کرنے والوں کو جیلوں میں پہنچایا ، اربوں روپے کی مشینری جن سے خریدی ہیں، انہیں مینٹیننس کیلئے دیں ،مشینیں کسی دکان کو دیں تو وہ جان بوجھ کر خراب کردینگے ، تاکہ باہر دکانیں چمک جائیں ، عوامی خدمت کے منصوبوں میںساست نہیں ہونی چاہیے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی