پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے نیب کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ احتساب عدالت نے نیب ترمیمی ایکٹ کے باوجود ڈاکٹر عاصم کی بریت کی درخواست مسترد کی۔ وکیل نے کہا کہ احتساب عدالت نے اپنے حکم نامے میں بریت کی درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بھی نہیں لکھیں، یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ نیب ترمیمی ایکٹ کا اطلاق ڈاکٹر عاصم کے خلاف ریفرنس پر کیوں نہیں ہوتا؟ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ درخواست کے فیصلے تک احتساب عدالت کو ریفرنس پر حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر اور دیگرز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کی ریفرنس سے بریت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی