ایران سے گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے سلسلے میں، ایران کے پاور ڈویژن کا اعلی سطح کا وفد پاکستان کو بجلی کی فروخت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے گوادر پہنچ رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وفد کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو ) اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے حکام سے رہائشی اور تجارتی مقاصد کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت کے معاہدے پر دستخط کے لئے ملاقات کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق جس کے بعد گوادر کو اگلے ماہ بجلی مل جائے گی۔ نئے پراجیکٹ کے تحت کلاتو(پاک ایران سرحد کے قریب پاکستانی شہر )سے جیوانی گرڈ سٹیشن تک ڈبل سرکٹ 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب کے حوالے سے نیا انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے۔ جیوانی گرڈ سٹیشن سے گوادر گرڈ سٹیشن تک تقریبا 75 کلو میٹر لمبی ڈبل ٹرانسمیشن لائن کئی برس قبل بچھائی جاچکی ہے۔ پنجگور کے قریب پاک ایران سرحد سے لے کر گوادر تک پرانا پاور انفراسٹرکچر بھی دستیاب ہے، جو تقریبا 40-70 میگاواٹ بجلی فراہم کرتا ہے، لیکن اس کی طویل مسافت (تقریبا 400 کلومیٹر ) کی وجہ سے بجلی کے نقصانات اور بجلی کی بندش کی وجہ سے یہ علاقے اکثر تاریکی میں ڈوبا رہتا ہے۔ گوادرسٹی کے رہائشی زمرد بلوچ نے گوادر پرو کو بتایا کہ نئی ٹرانسمیشن لائن پاک ایران سرحد کلاتو سے گبد رمضان کے قریب جیوانی اور گوادر تک مقامی لوگوں کو بجلی کی طویل بندش سے نجات دلائے گی۔ ایک اور رہائشی اور تعمیراتی سامان کے تاجر محسن جان نے کہا کہ گوادر کا کاروبار بجلی کی غیر معمولی دستیابی کے سبب سست روی کا شکار ہے۔ نئی ٹرانسمیشن لائن مقامی صنعت اور تجارت میں بہتری آئے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی