وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے لیکن پہلے پی ٹی آئی دنیا کے سامنے معافی مانگے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے متعلق کسی پر پابندی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بس حکومت چاہتی ہے کہ یہ کمپنیاں اپنے دفاتر پاکستان میں کھولیں۔ایک انٹرویو میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاک فوج اور فیلڈ مارشل کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، پی ٹی آئی برطانیہ اور امریکا سے آپریٹ ہونے والے اکائو نٹس سے لاتعلقی کرے، اس کے پاس ڈائیلاگ کے سوا کوئی آپشن بھی نہیں، انہوں نے ملک کی بدنامی کیلئے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اب پاکستان بدل چکا ہے یہ ڈیفالٹ کے دہانے والا پاکستان نہیں ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان کو پوری دنیا سراہتی ہے، معیشت مستحکم ہو چکی ہے ملک اب آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سوچ پر لعنت ہے کہ عمران خان نہیں تو پاکستان بھی نہیں، پاکستان کی سالمیت پر آنچ آئے ایسے ڈائیلاگ کو اٹھا کر پھینک دینا چاہیے، کوئی سیاسی جماعت یا لیڈر پاکستان سے بڑا نہیں، کوئی خود کو پاکستان سے اوپر سمجھتا ہے تو اسے اپنا دماغ درست کر لینا چاہیے۔ وفاقی وزیر کا مزید تھا کہ غزہ امن فورس کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ فلسطینیوں کے حقوق اور عالمی قوانین کے تحت ہوگا، پاکستان نے فلسطین کے امن کیلئے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے، فلسطینی صدر جب ملتے ہیں تو کہتے ہیں پاکستان نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ الخدمت فائو نڈیشن کا نام نہ لوں تو زیادتی ہوگی جماعت اسلامی نے بھی کردار ادا کیا ہے غزہ سے متعلق جو بھی فیصلہ ہوگا پاکستانی اور فلسطینی عوام کی خواہش پر ہی ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی