نیپرا نے سرکاری ڈسکوز کی جانب سے بجلی 86 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست مسترد کردی، ساتھ ہی فی یونٹ قیمت 6 پیسے کم کردی۔ سرکاری ڈسکوز نے نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی کو ایف سی اے کی مد میں بجلی 86 مہنگی کرنے کی درخواست دی تھی، جسے نیپرا نے مسترد کردیا۔ چئیرمین نیپرا کی سربراہی میں اتھارٹی نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ پر سماعت مکمل کرلی، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کے بجائے 6 پیسے کمی کردی، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ فروری میں پانی اور درآمدی کوئلے سے کم بجلی پیدا کی گئی، نیلم جہلم منصوبے کی بندش کے باعث پن بجلی پیداوار کم رہی۔ نیپرا نے تھر کول سے مکمل بجلی نیشنل گرڈ میں شامل نہ ہونے پر اتھارٹی کا برہمی کا اظہار کیا۔ نیپرا حکام نے کہا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 6 ارب 55 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑا، ٹرانسمیشن لائن ایشوز کی وجہ سے 5 ارب 6 کروڑ کا اضافی بوجھ اٹھانا پڑا۔ چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ کیا این ٹی ڈی سی کی مستقبل کے حوالے سے کوئی پلاننگ ہے؟۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی