اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میںتنبیہ کی ہے کہ عدالتی اوقات میں عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کر دیں گے،عداتوں کا مذاق بنا کر رکھا ہوا ہے، ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے کیا؟،یا ہم نیچے آگئے ہیں یا وہ اوپر آ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کی ذاتی حیثیت میں عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں درخواست گزار؟ وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ وہ نہیں آسکے اس لیے استثنی کی درخواست دائر کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کہاں ہے استثنی کی درخواست، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ درخواست دائر ہوگئی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی وقت تک درخواست گزار عمران خان پیش نہ ہوئے تو عبوری ضمانت خارج کر دیں گے، عداتوں کا مذاق بنا کر رکھا ہوا ہے، ہائیکورٹ کو سول کورٹ سمجھ رکھا ہے کیا؟ عدالتوں کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ یا ہم نیچے آگئے ہیں یا وہ اوپر آ گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی