اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر کردی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے بغاوت کا مقدمہ خارج کرنے کی عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست پررجسٹرارآفس کے اعتراضات دور کردئیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے کیس (آج) بدھ کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو رجسٹرار آفس کے دونوں اعتراضات سے آگاہ کیا، ایک اعتراض اخراج مقدمہ سے قبل ضمانت نہ کروانے پر جبکہ دوسرا عمران خان کی پاور آف اٹارنی سے متعلق تھا۔ عدالت نے دونوں اعتراضات جوڈیشل سائیڈ پر دور کر کے درخواست کو (آج) بدھ کو سماعت کے لئے مقرر کر دیا۔ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی لاہور میں تقاریر پر اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں 6 اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، عمران خان کیخلاف سیاسی مخالفین کی ایما پر جعلی مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاسی مخالفین کا مقدمات بنوانے کا مقصد عمران خان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے، کرپشن کا کیس نہ ملا تو ساکھ کو نقصان پہنچانے اور بلیک میل کرنے کے لیے ایسے مقدمات بنائے جا رہے ہیں، ایف آئی آر کے الزامات کو سچ بھی مان لیا جائے تو لاہور میں تقریر پر اسلام آباد میں کیسے مقدمہ درج کیا گیا؟
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی