موٹر وے پولیس نے ملک بھر میں ٹریکر سسٹم کے ذریعے مسافر بسوں کی خود نگرانی شروع کر دی۔موٹر وے پر اوور اسپیڈنگ کرنے والی مسافر بسوں کے ڈرائیورز ہوشیار ہو جائیں، موٹر وے پولیس نے ٹریکر سسٹم کے ذریعے اب باقاعدہ سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا استعمال شروع کر دیا ہے۔'یہاں کیمرہ موجود نہیں ہے چلو گاڑی تیزی سے بھگا لیتے ہیں' اکثر ڈرائیور یہی سوچ پر اووراسپیڈنگ کر جاتے ہیں، لیکن موٹر وے پر اب ایسا نہیں چلے گا۔سیکٹر کمانڈر موٹر وے سید فرحان شاہ نے بتایا کہ پاکستان بھر میں مسافر بسوں کی مانیٹرنگ شروع کی گئی ہے، اور ایک شہر سے دوسرے شہر یا صوبے جانے والی ساڑھے 6 ہزار سے زائد بسوں کی ٹریکنگ ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے حادثات بہت بڑھتے جا رہے تھے، جس کے سد باب کے لیے یہ نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، پہلے پی ایس وی بسوں میں ٹریکر سسٹم لگے ہوتے تھے، ہم نے ان کے ساتھ میٹنگ کی اور ان کے ٹریکر کا سسٹم حاصل کر لیا۔سیکٹر کمانڈر سید فرحان شاہ کے مطابق ٹریکر سسٹم کا ایکسس موٹر وے پولیس کے سیکٹر آفس میں لگایا گیا ہے، اور بسوں کی مانیٹرنگ آفس سے کی جاتی ہے، یعنی انٹر سٹی جانے والی بس اگر اوور اسپیڈ کرتی ہے تو اب موٹر وے پولیس خود ان کو ٹریک کرتی ہے، پولیس اب کمپنی کی محتاج نہیں رہی۔انھوں نے بتایا کہ حد سے زیادہ رفتار سے جانے والے بسوں کو روکا جاتا ہے، اور نہ صرف ان پر جرمانہ کیا جاتا ہے بلکہ ان کو تنبیہ بھی کی جاتی ہے۔سیکٹر کمانڈر کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 100 سے زیادہ جرمانے کیے جا رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جرمانوں کی تعداد زیادہ نہ ہوں بلکہ ڈرائیور ہی اووراسپیڈنگ چھوڑیں، تاکہ حادثات میں کمی واقع ہو۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی