سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی پہلی برسی جمعرات کو منائی جائیگی۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک کی پہلی برسی 23 فروری بروز جمعرات کو ان کے گھر اسلام آباد میں منائی جائے گی۔ مرحوم کے صاحبزادوں علی رحمان ملک اور عمر رحمان ملک نے دوست احباب، عزیز و اقارب سے برسی میں شرکت اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی کی درخواست کی ہے۔سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک 12 دسمبر 1951 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور انہوں نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جامعہ کراچی سے ایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کی اور بطور سرکاری افسر وہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سمیت اہم عہدوں پر فائز رہے اور سروس کے دوران ان کی بہادری پر حکومت پاکستان نے انہیں ستارہ شجاعت سے نوازا۔سینیٹر رحمان ملک شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے بااعتماد اور وفادار ساتھیوں میں سے تھے اور جب وہ جلاوطنی میں گئیں تو وہ ان کے ساتھ تھیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے درمیان میثاق جمہوریت کا تاریخی معاہدہ لندن میں رحمان ملک مرحوم کے گھر پر ہوا جس میں انہوں نے بہت اہم کردار ادا کیا۔مرحوم رحمن ملک کو پاکستان کی تاریخ میں طویل ترین عرصے تک وفاقی وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ وہ دو مرتبہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سمیت کئی اہم سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ دھشتگردی کیخلاف اور کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف ہمیشہ آواز بلند کی اور پاکستان کو فیٹف گرے لسٹ سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ حکومت پاکستان نے انہیں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر نشان امتیاز سے بھی نوازا جبکہ جامعہ کراچی نے انہیں پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری سے نوازا تھا۔ رحمان ملک چھ کتابوں کے مصنف ہیں جن میں مودی وار ڈاکٹرائن، بلڈنگ کشمیر، آئی ایس آئی ایس دی رائزنگ مونسٹر، ٹاپ 100 انویسٹی گیشنز اور کارونا وائرس پر ایک کتاب شامل ہیں۔مرحوم رحمن ملک نے ہمیشہ قومی مفاد کو مقدم رکھا اور مرتے دم تک پیپلز پارٹی اور ملک کے وفادار رہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی