i بین اقوامی

ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 16ہزار سے تجاوز کرگئیتازترین

February 09, 2023

ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 16ہزار سے تجاوز کرگئی، ترکیہ میں 12ہزار 391اور شام میں 2ہزار 992افراد ہلاک ہوئے ہیں،امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کو آنے والے 7.8شدت کے زلزلے کے بعد 7.6شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی،زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیے گئے جب کہ قیامت خیز تباہی کے بعد 300سے زیادہ آفٹر شاکس آچکے ہیں،ملبے تلے اب بھی ہزاروں افراد کے پھنسے ہونیکا خدشہ ہے، انہیں نکالنے کے لیے دن رات ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں، ترکیہ میں عمارتوں کے ملبے سے8ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکاہے،ترک وزیر صحت کے مطابق زلزلے سے 32ہزار کے قریب افراد زخمی ہیں اور متاثرہ علاقوں میں 5ہزار 775عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں، زلزلے میں مرنے والوں میں57فلسطینی بھی شامل ہیں،شام میں زخمیوں کی تعداد 8ہزار سے زائد بتائی جارہی ہے،ترک میڈیا کے مطابق ملبے تلے دبے زلزلہ متاثرین موبائل فون سے ویڈیوز، وائس نوٹس اور لائیو لوکیشن بھیج رہے ہیں،شام میں ملبے تلے دبی ایک خاتون بچیکو جنم دے کر زندگی ہارگئی، لوگ دل تھام کر بیٹھ گئے

جب کہ سوشل میڈیا پر ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملبے میں دبی شامی بچی کو خود سے زیادہ ننھے بھائی کی فکر ہے، شام میں مدد کے منتظر دو بچوں کی وائرل ویڈیو نے دل پگھلادیے، شامی شہر ادلب میں ایک خاندان کو چالیس گھنٹوں بعد ملبے سے نکالے جانے پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے،عالمی ادارہ صحت نے دونوں ملکوں میں 40ہزار اموات اور 2کروڑ 30لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونیکا خدشہ ہے جن میں 14لاکھ بچے بھی شامل ہیں، ترکیہ میں 3لاکھ 80ہزار زلزلہ متاثرین کو شیلٹرز میں منتقل کردیا گیا، ترکیہ میں زلزلے سے ایک کروڑ 30لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں،ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں 3ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے،انقرہ میں خطاب سے ترک صدر کا کہنا تھاکہ ہولناک زلزلے کے باعث نقصانات سے امدادی کاموں میں دشواری ہے،انہوں نے اعلان کیا کہ جنوبی ترکیہ میں زلزلے کا شکار 10شہروں کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے اور ان متاثرہ علاقوں میں 3ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی جبکہ امدادی کاموں کے لیے 5ارب ڈالرز مختص کیے ہیں،ترک صدر کا کہنا تھاکہ بے گھر ہونے والے افراد کے لیے 45ہزار پناہ گاہیں جنگی بنیادوں پر تعمیرہوں گی جب کہ زلزلہ زدگان کو اناطولیہ کے ہوٹلوں میں عارضی طور رکھنے پرغور کیا جارہا ہے،ان کا کہنا تھاکہ ترکیہ اس وقت دنیا کے سب سے بڑے سانحہ سے گزر رہا ہے، 70سے زائد ممالک نے امداد اور امدادی کارروائیوں میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی