ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے ایک نیا سویلین آئین متعارف کرانے کا اعلان کرتے ہو ئے کہا ہے کہ تمام طبقات اسے قبول کریں گے،ترک میڈیا کے مطابق صدر اردوان نے گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں آٹھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ ہم ترکی میں ایک سویلین آئین لانے کے لیے مل کر کام کریں گے، ملک کا ہدف دنیا کی 10بڑی معیشتوں میں شامل ہونا ہے،ترک صدر نے صدارتی نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم نے 14مئی اور 28مئی کو ہونے والے انتخابات میں پرانے نظام کی طرف واپسی کی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے اور پارلیمانی نظام پر بات چیت غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی گئی،ترکیہ نے عوامی ریفرنڈم کے بعد 2017میں اپنا ایگزیکٹو صدارتی نظام حکومت اپنایا اور ایک سال بعد اسے عملی جامہ پہنایا،انہوں نے زور دیا کہ ہم ترک قبرص کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر جدوجہد جاری رکھیں گے جو ترک قوم کا اٹوٹ حصہ ہیں، ہم کبھی بھی اپنے یا اس کے حقوق غصب نہیں ہونے دیں گے،ان کا مزید کہنا تھا کہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے فیصلے کیے ہیں اور تجارتی حجم کو15 ارب ڈالر تک بڑھانے کا مشترکہ ہدف طے کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی